فضائی حدود کے ناقابل تسخیر محافظ ، افتخارِ وطن شاہین

فضائی حدود کے ناقابل تسخیر محافظ
افتخارِ وطن شاہین

آپریشن بنیان مرصوص میں پاک فضائیہ نے بھارتی فضائیہ کو بے بسی کی تصویر بنا کر اُسے جس ہزیمت سے دوچار کیا ہے تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی۔ وہ دشمن جسے اپنے رافیل طیاروں پر بڑا غرور اور مان تھا، آج پوری دنیا میں عبرت کا نشان بن چکا ہے۔ اس کے سیاسی اور دفاعی پنڈت اپنی اس شکست کو چھپانے سے بھی قاصر نظر آرہے ہیں۔ گودی میڈیا اور نام نہاددفاعی تجزیہ نگار بھی ہزیمت اور شکست خوردگی کے باعث دنیا سے نظریں ملاتے ہوئے ہچکچا رہے ہیں۔ پاک فضائیہ نے اپنی بہترین پیشہ ورانہ صلاحیتوں، اور مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے چند منٹوں میں دشمن کے طیاروں کو بھاگ جانے پر مجبور کردیا۔ بھارتی فضائیہ کے جہازایسے رفوچکر ہوئے کہ پھر میدان میں آنے کی ہمت نہ کرسکے۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ پاک فضائیہ جرأت و شجاعت اورجذبۂ شہادت جیسی درخشاں روایات کی امین ہے ۔جب بھی فرض نے پکارا پاک فضائیہ کے شاہینوں نے بہادری اور قربانی کی ایسی لازوال داستانیں رقم کیں جو تاریخ کے اوراق میں سنہری حروف سے مزین ہیں۔حالیہ معرکے میں پاک فضائیہ کے شاہینوں نے ویسی ہی تاریخ دہرائی جو انہوں نے 1965 ء کی جنگ میں رقم کی تھی۔ انہوں نے اُس وقت بھی دشمن کی عددی قوت کے زعم کو خاک میں ملا دیا تھا ۔ اُس جنگ کے دوران پاک فضائیہ کے شاہینوں نے نہ صرف بھارتی فضائیہ کو شکستِ فاش کیا بلکہ اپنی برّی فوج کی بھی بروقت مدد کر کے دشمن کو بے بس کر دیا۔

اسی طرح پاک فضائیہ کے شاہینوں کا پٹھان کوٹ ایئر بیس پر حملہ ایک کلاسیکل شاہکار تھا جو کہ اس بات کا منہ بولتا ثبوت تھاکہ پاک فضائیہ کے شاہین پیشہ ورانہ مہارتوں میں اپنے کمال پر ہیں۔ پاک فضائیہ نے بھارتی فضائیہ کو سنبھلنے کا موقع دیئے بغیر اس کا شکار کیا ۔ اس منصوبے پہ عملدرآمد کے لئے سکواڈرن لیڈر سجاد حیدر کی قیادت میں مشہورِ زمانہ 19 سکواڈرن کے 8 سیبرز طیاروں کی فارمیشن نے پشاور ائیر بیس سے اُڑان بھری اور اگلے چند ہی لمحوں میں پٹھان کوٹ ائیر بیس کو نیست و نابود کر دیا۔جہاں پر کھڑے بھارتی فضائیہ کے دس طیارے مکمل طور پر تباہ کر دئیے گئے اور درجنوں کو اس قابل ہی نہ چھوڑا کہ وہ جنگ میں حصہ لے سکیں۔ اس حملے میں پٹھان کوٹ ایئر بیس پر موجود فضائی تنصیبات کو بھی تباہ کر ڈالا۔

پاک فضائیہ کے شاہینوں کا ایک اور فضائی معرکہ ہلواڑہ کے مقام پر حملہ تھا جو دراصل جذبۂ شہادت ، حب الوطنی ، دلیرانہ قیادت اورپیشہ ورانہ مہارت ٹیم کی ایسی لازوال داستان ہے جس پر پاکستانی قوم اپنے شاہینوں پر ہمیشہ فخر کرے گی۔1965 کے بعد 27 فروری 2019 بھی ایک تاریخی لمحہ تھا جب پاک فضائیہ کے شاہینوں نے دشمن کو منہ توڑ جواب دے کر دنیا کو یہ بتایا تھا کہ مملکت خداداد کے دفاع کے لیے ہم ہمہ وقت تیار ہیں ۔پاک فضائیہ کے شاہینوں نے ملک کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے بھارتی طیاروں کو نہ صرف مار گرایا بلکہ ان کا پائلٹ ابھینندن بھی گرفتار کرلیا تھا۔ پاک فضائیہ کے شاہین اپنے ان عظیم ہیروز کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے ملکی فضائی دفاع کے لئے جرأت ، پیشہ ورانہ مہارت اور جذبۂ ایمانی کے ہتھیاروں سے لیس ہے۔

آپریشن بنیان مرصوص میں بری افواج کے شانہ بشانہ پاک فضائیہ کے شاہینوں نے جو کارنامے سر انجام دیے وہ دنیا کی تاریخ کا انمول اثاثہ ہیں ۔6 اور 7 مئی کی شب جب رات کی تاریکی میں بزدل دشمن نےاپنے 70 سے زائد جیٹ فائٹر، ایس یو 30 ، مگ29 اور 14جدید ترین رافیل طیاروں کو جارحیت کے لئے فضا میں بلند کیا لیکن سامنے شاہینوں کی سیسہ پلائی ہوئی دیوار دیکھ کر شدید دھچکا لگا آگے بڑھنے کی جرأت نہ کر سکا۔

بھارتی بزدلوں نے اپنی حدود میں کئی سو کلومیٹر دور سے پاکستان کے کئی شہری مقامات پرفضا سے میزائل اور ڈرون حملے کئے اور معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا۔ جدید میزائلوں اور آلات سے لیس فخر پاکستان جے ایف 17 تھنڈر، میراج اور چین سے حاصل کردہ جے ٹین سی طیاروں پر مشتمل شاہینوں نے حملہ کرنے والے بھارتی طیاروں کو سخت رد عمل دیا۔ شہادت کا عزم لئے نکلنے والے فضائی جانبازوں نے ٹارگٹ کرکے درجنوں میں صرف ان دشمن طیاروں کو نشانہ بنایا جوپاکستان کے لیے خطرہ بننے جارہے تھے ۔

بھارتی غرور کو اننت ناگ ، پلوامہ،پنتھیال / رامسو، ضلع رام بن ،اکھنور اوربھٹنڈہ کے مقام پر خاک میں ملا دیا گیا۔ شاہینوں نے فضا سے ہی چھ بھارتی طیارے جس میں فرانسیسی ساختہ تین جدید رافیل طیارے روسی ساختہ ایس یو 30 اور مگ29 طیارے کو نشانہ بنا کر تباہ کردیا۔ یوں دوسری جنگ عظیم کے بعد دنیا کی بڑی فضائی جنگ میں طویل فاصلے سےدونوں ملکوں کے سو سے زائد جدید جنگی طیاروں نے اپنی فضائی حدود میں رہتے ہوئے جنگ میں حصہ لیا۔

یہ وہ منفرد فضائی معرکہ تھا جس میں فائٹر پائلٹس نے ایک دوسرے کی نظروں سے اوجھل رہ کرجنگ میں حصہ لے رہے تھے ایک گھنٹے سے زائد اس معرکے میں پاکستان نے فضائی جنگ کے دور میں نئی تاریخ رقم کردی اوربغیر کسی نقصان کے بھارتی فضائیہ کو الیکٹرانک، سائبر وار فیئر کے ذریعے بے بس کرکے رکھ دیا۔

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے پر پاکستان کی عالمی سطح پرخوب پزیرائی ملی ہے یہاں تک کہ غیر ملکی اخبار نے پاک فضائیہ کو فضاؤں کی حکمراں قرار دے دیا۔ایک نشریاتی رپورٹ کےمطابق، برطانوی اخبار لکھتا ہے کہ پاک فضائیہ فضاؤں کی حکمراں ہے۔ پاکستانی طیاروں نے جدید میزائل استعمال کر کے 6 بھارتی جنگی طیارے مار گرائے پاکستان نے رافیل جیسے مہنگے بھارتی طیارے گرا کر اپنی فضائی برتری ثابت کر دی۔

بھارت کی حکمتِ عملی ناکام ہو گئی پاکستان کو فوجی محاذ پر برتری حاصل ہوئی، بھارت فیصلہ کن ضرب لگانے میں ناکام رہا۔ اخبار مزید لکھتا ہے کہ رافیل گرا کر پاکستان نے عالمی سطح پر عسکری ماہرین کو حیران کر دیا جبکہ خلیجی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ تاریخ میں پہلی بار رافیل طیارے تباہ کیے گئےاور پاکستان کی فضائی طاقت بھارت کے لیے چیلنج بن گئی۔اس طرح بھارت کو اربوں روپے خرچ کر کے بھی فائدہ حاصل نہ ہوا رافیل جیسے جدید بھارتی طیاروں کی تباہی بھارت کے لیے تضحیک آمیز شکست ہے۔

پاکستان نے بھارتی طیاروں کو تباہ کرنے کے ساتھ ساتھ متعدد بھارتی فوجی اڈے، ایئر فیلڈز، براہموس اسٹوریج سائٹ اور ایس 400 نظام کو بھی تباہ کیا۔ڈی جی آئی ایس پی آرلیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کی پریس کانفرنس کے مطابق پاکستان نے آدم پور، ادھم پور، بھٹنڈا، سورت گڑھ، مامون، اکھنور، جموں، سرسہ اور برنالہ کی ایئر بیسز اور ایئر فیلڈز کو تباہ کا اس کے ساتھ بھارتی اڑی فیلڈ سپلائی ڈپو اور ہلواڑا ایئر فیلڈ بھی تباہ کر دی۔

اس کے علاوہ ان تمام بیسز سے جہاں سے پاکستان کے عوام، مساجد و دیگر مقامات پر حملے کیے گئے تھے ان کو ٹارگٹ کیا گیا۔ پاکستان کے جے ایف 17 تھنڈر نے ہائپر سونک سسٹم اور پاکستان میں دہشت گردی کروانے والا راجوڑی میں بھارتی ملٹری انٹیلی جنس کا تربیتی مرکز بھی تباہ کیے گے۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان محدود جنگ میں معاملہ صرف بھارتی طیاروں کو گرانے کا نہیں بلکہ جنگ کے دوران جدید اور تیز رفتار ٹیکنالوجی،تباہ کن ہتھیاروں کا درست سمت میں استعمال،دشمن کا کمیونیکیشن نظام جام کردینا اور ہدف کو کامیابی سے نشانہ بنانے کی بہترین صلاحیت کا اظہار بھی ہے جس کا اس وقت پوری دینا میں عتراف کیا جا رہا ہے۔

ائیروائس مارشل اورنگزیب احمد کی پریس کانفرنس کے مطابق پاکستان کی مسلح افواج نے اپنی فورسز کے تربیتی معیار پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا۔ اس کے ساتھ ہی الیکٹرومیگنیٹک اسپیکٹرم کا کامیاب اور انتہائی مہارت سے استعمال پاک فضائیہ کی بہترین کارکردگی کو ظاہر کرتا ہے۔

آئی ایس پی آر کی بریفنگ کے مطابق بھارتی طیاروں کا فضا سے زمینی ریڈار اور کنٹرول روم سے رابطہ ہی منقطع نہیں ہوا تھا بلکہ ساتھ معاون فائٹرجیٹ سے بھی رابطہ ختم ہوچکا تھا ۔ زمینی ریڈاراوراواکس طیارے سے رہنمائی جام کرنے کی سہولت اور اسپیس اور سائبرٹیکنالوجی کے مہارت سے استعمال نے فضائی جنگ کی تاریخ میں نیاباب رقم کردیا۔

اس فضائی جنگ میں پاکستانی شاہینوں نے کمال مہارت اور انتہائی ذہانت سے جدید ترین ٹیکنالوجی کو استعمال کیااورچینی ساختہ PL-15 ایک ریڈار گائیڈڈ، طویل فاصلے تک مار کرنے والے ایئر ٹو ایئر میزائل سے دشمن کے جدید لڑاکا طیاروں کو کامیابی سے نشانہ بنایا ۔ پاک فضائیہ کے شاہینوں نے نہ صرف اپنے تیار کردہ الیکٹرانک و سائبر وارفیئر آلات اور جدید ہتھیاروں کو کامیابی سے استعمال کیا بلکہ عملی تجربات کے لحاظ سے دنیا میں مارکیٹ بھی کردیا ہے۔

پاک بھارت جنگ 2025 کے کا یہ معرکہ دنیا کی جنگی تاریخ کا اہم باب بن چکا ہے اس کے ساتھ ہی اقوام عالم پر بھی یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ پاکستان قابل صد افتخار شاہین اپنی فضائی حدود کے ناقابل تسخیر محافظ ہیں ۔

Comments are closed.