لاہور ( زورآور نیوز) لاہور کی احتساب عدالت نے آشیانہ اقبال ریفرنس میں بریت کی درخواستوں پر وکلاء سے مزید معاونت مانگ لی۔معلومات کے مطابق آشیانہ اقبال ہاؤسنگ ریفرنس کی آج ہونے والی سماعت میں عدالت نے سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی پر وکلاء سے مزید معاونت مانگی ہے، جہاں سماعت کے دوران نگران وزیراعظم کے مشیر احد چیمہ عدالت میں پیش ہوئے جب کہ مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کے نمائندے نے عدالت پیش ہو کر حاضری مکمل کروائی۔بتایا جارہا ہے کہ احتساب عدالت کے جج ملک علی ذوالقرنین نے یکم نومبر کو بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کیا تھا جو آج سنایا جانا تھا تاہم سپریم کورٹ نے احتساب عدالتوں کو کیسز میں حتمی فیصلہ کرنے سے روک رکھا ہے جس کی وجہ سے عدالت نے مزید معاونت حاصل کرنے کا فیصلہ کیا۔ادھر عدالت نے مسلم لیگ ن کے رہنماء اسحاق ڈار کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں بری کر دیا، احتساب عدالت اسلام آباد نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات سے متعلق ریفرنس کا کیس کا فیصلہ سنا دیا، جس میں سابق وزیر خزانہ کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں بری کردیا گیا، اس حوالے سے نیب پراسکیوٹر نے عدالت میں تحریری جواب جمع کروایا اور بتایا کہ اسحاق ڈار کے خلاف کرپشن کے کوئی ثبوت نہیں اس لیے کیس کو آگے نہیں چلانا چاہتے۔بتایا جارہا ہے کہ احتساب عدالت اسلام آباد میں اسحاق ڈار و دیگر کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس پر سماعت مکمل ہونے کے بعد عدالت نے اپنا فیصلہ سنایا، دوران سماعت نیب پراسیکیوٹر اور اسحاق ڈار کے وکیل قاضی مصباح نے اپنے دلائل مکمل کیے، جس کے بعد احتساب عدالت نے فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ احتساب عدالت نے اس سے قبل اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس داخل دفتر کردیا تھا تاہم سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں اسحاق ڈار کے خلاف ریفرنس پر دوبارہ سماعت کی گئی جب کہ سپریم کے فیصلے کی روشنی میں نیب کیسز بحال ہونے کے بعد اہم پیشرفت ہوئی ہے، اسلام آباد کی احتساب عدالت میں تمام کیسز کا ریکارڈ پیش کر دیا گیا، نیب ٹیموں نے 81 کرپشن کیسز کا ریکارڈ عدالت میں پیش کیا، آصف زرداری، نواز شریف، یوسف رضا گیلانی، شاہد خاقان عباسی، مفتاح اسماعیل اور اسحاق ڈار کے ریفرنسز کا ریکارڈ احتساب عدالت میں پیش کیا گیا، اس کے علاوہ مراد علی شاہ، شرجیل میمن اور اومنی گروپ کے کیسز کا ریکارڈ بھی احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔
Comments are closed.