ڈی ایچ اے فیز 6 میں زمین پر قبضے کی کوشش ناکام ، مالکان اور وکلا کی مداخلت

ڈی ایچ اے فیز 6 میں زمین پر قبضے کی کوشش ناکام ، مالکان اور وکلا کی مداخلت

زمین مالکان کی جانب سے سٹے آرڈر کے باوجود ڈی ایچ اے کی قبضے کی کوششیں، پولیس مداخلت سے مشینری کا کام رک گیا

راولپنڈی

شمشاد مانگٹ

ڈی ایچ اے فیز 6 کے تھانہ روات کی حدود میں اہلِ علاقہ اور زمین مالکان نے اپنی زمین پر ہونے والے قبضے کی کوشش کو ناکام بنا دیا۔ یہ واقعہ راولپنڈی کے مضافاتی گاؤں مغل کے موضع موڑا گلاب شاہ میں پیش آیا جہاں سادات برادری کے مالکان نے اپنی سینکڑوں کنال زمین پر قبضے کی کوشش کو شدید مزاحمت کا سامنا کیا۔

زمین مالکان کا کہنا ہے کہ ڈی ایچ اے کی جانب سے ان کی زمینوں پر زبردستی قبضہ کرنے کی کوشش کی گئی۔ مقامی زمین مالکان اور وکلا کی مدد سے اس قبضے کی کوشش کو ناکام بنایا گیا۔ موقع پر جی ایم شاہ ایڈوکیٹ سمیت درجنوں افراد اور وکلا اکٹھے ہوگئے، جنہوں نے ڈی ایچ اے کی مشینری کے کام کو روکنے میں اہم کردار ادا کیا۔

جی ایم شاہ ایڈوکیٹ نے اس موقع پر پولیس کو اطلاع دی اور 15 پر کال کی، جس کے بعد پولیس موقع پر پہنچی اور ڈی ایچ اے کی مشینری کا کام روک دیا گیا۔ مشینری کے ڈرائیور موقع سے فرار ہوگئے، جس کے بعد زمین مالکان پولیس چوکی پر گئے اور ڈی ایچ اے کے کرنل تنویر اور پٹواری عثمان سمیت دیگر افسران کے خلاف درخواست دی۔

زمین مالکان نے میڈیا کو اپنے موقف میں کہا کہ ان کی سادات برادری کی زمین، جو وہ کئی نسلوں سے ملکیت رکھتے ہیں، پر ڈی ایچ اے والے بغیر کسی خریداری کے قبضہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کبھی وہ ددھوچھہ ڈیم کی آڑ میں ان کی زمینوں پر بلڈوزر چلاتے ہیں اور کبھی دیہہ کی شاملات کی آڑ میں ان کی زمین پر قبضہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

زمین مالکان نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے اس قبضے کی کوششوں کو روکنے کے لیے سول جج راولپنڈی، میڈم رابعہ سلیم کی عدالت سے سٹے آرڈر حاصل کر رکھا ہے، جس کی اگلی تاریخ 18 نومبر ہے۔ اس حکم کے باوجود ڈی ایچ اے کی جانب سے ان کی زمین پر قبضے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

Comments are closed.