بنگلہ دیش ، گارمنٹ فیکٹری اور کیمیکل گودام میں آگ، کم از کم 16 افراد جاں بحق، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ

بنگلہ دیش ، گارمنٹ فیکٹری اور کیمیکل گودام میں آگ، کم از کم 16 افراد جاں بحق، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ

ڈھاکا

بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکا میں ایک گارمنٹ فیکٹری اور اس سے متصل کیمیکل گودام میں ہولناک آگ بھڑکنے سے کم از کم 16 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے، جبکہ حکام نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فائر سروس کے ڈائریکٹر تاج الاسلام چوہدری نے بتایا کہ فیکٹری کی دوسری اور تیسری منزل سے 16 لاشیں نکالی جا چکی ہیں اور ریسکیو آپریشن بدستور جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ آگ لگنے کی وجوہات کا تاحال تعین نہیں ہو سکا۔ فائر ڈپارٹمنٹ کے ایک اور اعلیٰ افسر طلحہ بن جشیم کے مطابق یہ واقعہ ڈھاکا کے مصروف صنعتی علاقے میرپور میں پیش آیا، جہاں 7 منزلہ عمارت کی تیسری منزل پر دوپہر کے وقت اچانک آگ بھڑکی جو تیزی سے پھیلتے ہوئے ساتھ موجود کیمیکل گودام تک جا پہنچی۔ گودام میں بلیچنگ پاؤڈر، پلاسٹک اور ہائیڈروجن پرآکسائیڈ جیسے آتش گیر کیمیکل ذخیرہ کیے گئے تھے، جس کے باعث آگ پر قابو پانے میں شدید دشواری پیش آ رہی ہے۔

حکام کے مطابق فیکٹری مالکان کی شناخت تاحال نہیں ہو سکی اور پولیس و فوج کی ٹیمیں ان کی تلاش میں مصروف ہیں۔ جب تاج الاسلام سے پوچھا گیا کہ آیا کیمیکل گودام کے پاس کام کرنے کا لائسنس موجود تھا تو انہوں نے کہا کہ ابھی یہ واضح نہیں، تاہم ابتدائی اطلاعات کے مطابق گودام غیر قانونی طور پر کام کر رہا تھا، جس کی حتمی تصدیق تحقیقات کے بعد ہو گی۔

دریں اثنا بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس نے واقعے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ذمہ داروں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے اور متاثرین و ان کے اہل خانہ کو ہر ممکن امداد فراہم کی جائے۔ واضح رہے کہ بنگلہ دیش کی ٹیکسٹائل صنعت نہ صرف ملکی معیشت کا اہم ستون ہے بلکہ اس میں کام کرنے والے 40 لاکھ سے زائد افراد کا روزگار بھی وابستہ ہے۔ تاہم ناقص حفاظتی انتظامات اور فائر سیفٹی قوانین پر عمل درآمد نہ ہونے کے باعث ہر سال درجنوں ایسے المناک حادثات رونما ہوتے ہیں۔

ماضی میں 2013 کا رانا پلازہ حادثہ بھی اسی نوعیت کا ایک سنگین سانحہ تھا، جس میں ایک ہزار 100 سے زائد افراد جان کی بازی ہار گئے تھے۔ تازہ واقعہ بھی ان خدشات کو مزید گہرا کر رہا ہے کہ صنعتی علاقوں میں حفاظتی معیارات پر فوری اور سنجیدہ اصلاحات کی ضرورت ہے۔

Comments are closed.