تھانہ لوہی بھیر پولیس کا وحشیانہ تشدد، نوجوان کی ٹانگ توڑ کر معذور کر دیا

تھانہ لوہی بھیر پولیس کا وحشیانہ تشدد، نوجوان کی ٹانگ توڑ کر معذور کر دیا

اسلام آباد

شمشاد مانگٹ

تھانہ لوہی بھیر پولیس کے اہلکاروں کے مبینہ تشدد نے ایک اور شہری کو معذور بنا دیا۔ پی ڈبلیو ڈی کے علاقے ڈی بلاک، گلی نمبر 23 کے رہائشی نوجوان حسنین عارف نے الزام عائد کیا ہے کہ سب انسپکٹر سجاد اور اے ڈی وقاص نے غیر قانونی چھاپہ مار کر چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا اور وحشیانہ تشدد سے اس کی ٹانگ توڑ ڈالی۔

حسنین عارف کے مطابق سب انسپکٹر سجاد نے گھر کے دروازے پر دستک دی اور خود کو پانی والا ظاہر کیا۔ دروازہ کھلتے ہی سجاد اور وقاص زبردستی اندر داخل ہوگئے، اہل خانہ کو ہراساں کیا اور اسے زد و کوب کیا۔ نوجوان کا کہنا ہے کہ اہلکاروں نے اس پر پستول تان لیا اور دھکے دیتے ہوئے سیڑھیوں سے نیچے گرا دیا جس سے دائیں ٹانگ کی ہڈی دو جگہ سے ٹوٹ گئی۔

متاثرہ نوجوان نے انکشاف کیا کہ دونوں اہلکار اسے گھبراہٹ میں پمز ہسپتال لے گئے اور زبردستی ایک کاغذ پر دستخط کروا لیے کہ وہ ان کے خلاف قانونی کارروائی نہیں کرے گا۔ دھمکی دی گئی کہ اگر مقدمہ درج کرنے کی کوشش کی تو اسلام آباد میں اس کا رہنا مشکل بنا دیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق اے ڈی وقاص کے خلاف سنگین الزامات ہیں کہ وہ لوہی بھیر کے علاقے خصوصاً سیوک سینٹر میں موجود مساج سنٹروں کی پشت پناہی کرتا ہے اور بھاری منتھلیاں وصول کرتا ہے۔

متاثرہ شہری نے آئی جی اسلام آباد، ڈی آئی جی اور ایس ایس پی آپریشنز سے اپیل کی ہے کہ واقعے کی شفاف تحقیقات کرائی جائیں اور ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے

Comments are closed.