اسلام آباد، 22 جولائی: کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) نے عالمی شپنگ اور لاجسٹکس کمپنی سی ایم اے سی جی ایم ایس اے کو ترک کمپنی بوروسان کے حصول کی منظوری دے دی ہے۔
کمیشن نے کمپٹیشن ایکٹ 2010 کے سیکشن 11 اور کمپیٹیشن (مرجر کنٹرول) ریگولیشنز2016 کے تحت فریقین کی جانب سے جمع کرائی گئی مجوزہ مرجر کی درخواست کا جائزہ لیا، جس میں بوروسان کا ترک کمپنیوں بوروسان ہولڈنگ اے ایس اور بوروسان یاتیرم وی پزارلاما اے ایس کے ذریعے حصول شامل تھا۔
سی ایم اے سی جی ایم کا صدر دفتر فرانس میں واقع ہے، یہ کمپنی دنیا بھر میں کنٹینر شپنگ اور پورٹ ٹرمینل خدمات فراہم کرتی ہے، جبکہ پاکستان میں یہ سیوا لاجسٹکس پاکستان پرائیویٹ لمیٹڈ اور سیوا ایئر اینڈ اوشن پاکستان پرائیویٹ لمیٹڈ کے ساتھ مل کر کام کرتی ہے۔ دوسری جانب، بوروسان بنیادی طور پر ترکیہ میں تھرڈ پارٹی لاجسٹکس خدمات فراہم کرتی ہے، پاکستان میں یہ کمپنی مقامی ایجنٹ کے ذریعے موجود ہے مگر یہاں اس کے آپریشنز نہ ہونے کے برابر ہیں۔
کمیشن کی جانب سے اس مجوزہ لین دین کے معاہدے میں ممکنہ مسابقت مخالف اثرات کا جائزہ لیا گیا، جس میں سامنے آیا کہ اس معاہدے کے تحت متعلقہ مارکیٹ فریٹ فارورڈنگ سروسز (فضائی و بحری) ہے اور چونکہ بوروسان کی پاکستان میں موجودگی نہ ہونے کے برابر ہے، لہٰذا یہ معاہدہ متعلقہ شعبہ میں مسابقت پر اثرانداز نہیں ہوگا اور نہ ہی یہ غلبے یا اس کی مضبوطی یا نئے کاروباری اداروں کی مارکیٹ میں شمولیت میں رکاوٹ کا باعث بنے گا۔
Trending
- آر ڈی اے کے مالی فراڈ میں 01 ارب 94 کروڑ کی بے ضابطگیاں، مرحوم ڈائریکٹر فنانس کے بھائیوں کے خلاف نیب ریفرنس
- جب دودھ پیدا کرنا خسارے کا کاروبار بن جائے : یہ انصاف نہیں، معاشی قتل ہے
- خیبرپختونخوا میں سوچے سمجھے منصوبے کے تحت دہشتگردوں کو جگہ دی گئی ، ترجمان پاک فوج
- جس رات جماعت اسلامی سے استعفی دیا بہت رویا تھا ، مشتاق احمد خان
- اسلام آباد ہائی کورٹ کا چیف ٹریفک آفیسر کو نوٹس، بغیر لائسنس گاڑی چلانے والوں کے خلاف سخت اقدامات پر سوالات اٹھ گئے
- حماس کے رہنما اسامہ حمدان امن معاہدے کی تفصیلات سامنے لے آئے
- ملک میں انتہاپسندانہ منفی سیاست کی جگہ نہیں، تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) نے احتجاج کیلئے اجازت نہیں لی
- سہیل آفریدی کودہشت گردوں کی مدد کے لیے لایا گیا ہے ، عطا تارڑ
- ڈرائیونگ لائسنس نہ رکھنے پر فوری مقدمہ درج نہ کیا جائے، ون ٹائم وارننگ اور جرمانہ کافی ہے،اسلام آباد ہائیکورٹ
- 370 سزا یافتہ پولیس اہلکار اردل روم نہ ہونے پر انصاف سے محروم
Comments are closed.