کمپیٹیشن کمیشن کا ایل ڈی آئی آپریٹرز کے خلاف فیصلہ برقرار

کمپیٹیشن کمیشن کا ایل ڈی آئی آپریٹرز کے خلاف فیصلہ برقرار

اسلام آباد

شمشاد مانگٹ

اپیلیٹ ٹربیونل نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ اور دیگر لانگ ڈسٹنس انٹرنیشنل (ایل ڈی آئی) آپریٹرز کے خلاف کمپٹیشن قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے انٹرنیشنل فون کالز کے لئے گیٹ وے اور فی منٹ فکس کرنے کا معاہدہ پر کمپیٹیشن کمیشن آف پاکستان کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے ایل ڈی آئی آپریٹرز کو 30 دن کے اندر جرمانے کی ادائیگی کا حکم دیا ہے۔

ایل ڈی آئی آپریٹرز بشمول پی ٹی سی ایل نے 2012 میں تمام بین الاقوامی کالز کے لئے ایک ہی یعنی پی ٹی سی ایل کے گیٹ وے، یعنی انٹر نیشنل کلئرنگ ہاوس کے استعمال کرنے کا معاہدہ کیا ۔ اس معاہدے کے تحت ، تمام ایل ڈی آئی اپریٹرز نے اپنے گیٹ وے بند کر دئے اور صرف پی ٹی سی ایل کا گیٹ وے استعمال کیا جانے لگا ۔ مارکیٹ میں سروس اور قیمت کا مقابلہ ختم کر کے ، کالز کے ریٹ فکس کر لئے گئے اور حاصل ہونے والی آمدنی کو آپس میں تقسیم کر لیا گیا۔ کمپنیوں نے فی منٹ ٹرمینیشن ریٹ 2 سینٹ سے بڑھا کر 8.8 امریکی سینٹ مقرر کیا گیا ۔ اس معاہدے سے انٹر نیشنل کالز کی ٹیلی کام مارکیٹ میں نیٹ ورکس بند ہوگئے اور بیرون ملک سے کال کرنے والوں کے لیے قیمتیں بڑھ گئیں۔

کمپٹیشن کمیشن نے کلئرنگ ہاوس کے معاہدے کے ذریعے کارٹیل تشکیل دینے پر اپریل 2013 میں ہر ایل ڈی آئی آپریٹر پر سالانہ ٹرن اوور کا 7.5 فیصد بطور جرمانہ عائد کیا اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کو ہدایت کی کہ مارکیٹ میں کمپنیوں کے مابین معاہدے سے پہلے والی صورتحال بحال کی جائے۔ کمپٹیشن کمیشن کی انکوائری کے مطابق آئی سی ایچ معاہدے کے بعد آنے والی کالز کی تعداد 70 فیصد کم ہوگئی ، جبکہ کمپنیوں کے منافع میں اضافہ ہوا۔

اپیلٹ ٹربیونل نے کمپٹیشن کمیشن کے کارٹل بنانے کے فیصلہ کو برقرار رکھتے ہوئے جرمانے کو کل ٹرن اورن سے کم کر کے معاہدے کے بعد حاصل ہونے والے کمپنیوں کے ٹرن اوور کے 2 فیصد کردیا۔ تاہم ٹربیونل نے قرار دیا کہ اگر ایل ڈی آئی آپریٹرز نے 30 دن کے اندر ادائیگی نہ کی تو اصل 7.5 فیصد جرمانہ بحال ہو جائے گا۔

Comments are closed.