شہر اقتدار میں جرائم کا راج ، 24 گھنٹوں میں ڈکیتی و چوری کی 12 وارداتیں، پولیس بے بس

شہر اقتدار میں جرائم کا راج ، 24 گھنٹوں میں ڈکیتی و چوری کی 12 وارداتیں، پولیس بے بس

سیف سٹی کیمروں اور جدید ٹیکنالوجی کے باوجود مجرم آزاد، شہری غیر محفوظ

اسلام آباد

24 گھنٹوں میں 12 ڈکیتی و چوری کی وارداتیں، شہریوں کا تحفظ سوالیہ نشان بن گیا

شہر اقتدار اسلام آباد میں امن و امان کی صورتحال دن بہ دن تشویشناک ہوتی جا رہی ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ڈکیتی اور چوری کی کم از کم 12 وارداتوں میں شہری 6 موٹر سائیکلیں، 3 کاریں، قیمتی موبائل فونز اور نقدی سے محروم ہو گئے۔

پولیس کے 29 تھانوں اور جدید ٹیکنالوجی، سیف سٹی کیمروں، ڈرونز اور دیگر وسائل کے باوجود کسی ایک واردات کا ملزم بھی گرفتار نہیں ہو سکا۔ حیرت انگیز طور پر تمام کیسز کو تھانوں میں مبینہ طور پر زیر التواء رکھا گیا ہے اور اطلاعات کے مطابق “مک مکا” کی پالیسی جاری ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ نہ صرف ڈکیتی و چوری بلکہ اغواء، زنا، فراڈ، دھوکہ دہی اور منشیات جیسے سنگین مقدمات کے ریکارڈ کی فراہمی بھی دو سال سے کرائم رپورٹرز کے لیے بند کر دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ 7 ہزار سے زائد مفروروں اور اشتہاریوں میں سے کسی ایک کی بھی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جا سکی۔

ادھر پولیس کی جانب سے چند گرام منشیات یا روایتی اسلحہ برآمدگی پر چھوٹے ملزمان کو تو گرفتار کیا جا رہا ہے، لیکن بڑے جرائم پیشہ عناصر بدستور آزاد گھوم رہے ہیں۔ عوامی حلقے اس صورتحال کو “چھوٹے چور کو سزا، بڑے چور کو سلام” کی پالیسی سے تعبیر کر رہے ہیں۔

شہریوں نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسلام آباد پولیس کی کارکردگی کا نوٹس لیں اور جرائم کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں، تاکہ شہریوں میں اعتماد بحال ہو سکے۔

Comments are closed.