دو بیٹوں کی ماں پر پیٹرول چھڑک کر جلانے والا شوہر آزادکوئی پوچھنے والا نہیں

دو بیٹوں کی ماں پر پیٹرول چھڑک کر جلانے والا شوہر آزادکوئی پوچھنے والا نہیں

لبنی شہزادی زندگی کی کشمکش میں مبتلا ہے،لبنی کے گھرپر سیاسی دباؤ، بچے اپنی ماں کوتڑپتے ہوئے آج بھی دیکھ رہے ہیں

بچوں کو تحفظ دیاجائے،محمد قیصرکے خلاف سخت کارروائی کی جائے با کہ آئندہ ایسا واقع نہ ہو سکے، وزیر اعلی پنجاب سے اپیل

فیصل آباد

اشفاق خان

سمن آباد میں دو بیٹوں کی ماں پر پیٹرول چھڑک کر جلانے والا شوہر آزادکوئی پوچھنے والا نہیں اور سیاسی دباؤ لبنی اور اس کے گھر والوں پر ڈلوانے لگا۔

لبنی شہزادی آج بھی زندگی کی کشمکش میں مبتلا ہے اور تڑپتی ماں کو آج بھی بچے دیکھ رہے ہیں جبکہ لبنی شہزادی کے شوہر کو تھانے میں سے ہی آزاد کردیا گیا ہے سمن آباد میں درد ناک واقع ہونے کے باوجود لبنی شہزاد کا شوہر آزادی سے گھوم پھر رہا ہے

لبنی شہزادی اورمحمد قیصر کی شادی 7سال قبل ہوئی جن کے دو بچے ہیں لبنی شہزادی کے بھائی علی حسن نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ 18رمضان کو میاں بیوی میں جھگڑا ہوا جس پر شوہر نے پیٹرول ڈالا کر اپنی بیوی کو جلادیا تھا

لبنی شہزادی اور گھر پر ڈباؤ ڈالا جارہا ہے اور لبنی کو کہا جارہا ہے کہ تم کہو کہ میں نے خود پیٹرول ڈالا کر اپنے آپ کو جلایا ہے

علی حسن نے کہا کہ محمدقیصر کو ایک تھانے سے دوسرے تھانے منتقل کیا گیا اور پھر اس کو وہا ں سے چھوڑ دیا گیا ہے اور اب وہ آزادی سے گھوم پھر رہا ہے اور ہمارے اوپر دباؤ ڈالو رہا ہے۔

اور ہماری کئی پر بھی سنوائی نہیں ہو رہی علی حسن نے بتایا کہ ابتداء میں ہی گھریلو ناچاقیوں کی وجہ سے میری ہمشیرہ کی زندگی میں پریشانیاں پیدا ہوگئی تھیں اور محمد قیصر گھر میں گالم گوچ کرتا اور مارتا پیٹتا بھی تھا جس کی وجہ سے کئی دفعہ رشتہ ختم کرنے تک نویت آئی

مگر صلح صفائی کے ساتھ قائم رکھنے کی بھر پور کوشش کی گئی 18رمضان کی دو پہر کے وقت محمد قیصر گھر آیا ، جب میری ہمشیرہ شہزادی گھریلو کام کاج میں مصروف تھی محمد قیصر نے آکر مطالبہ کیا کہ مجھے دوسری شادی کے اجازت نامہ پر حلفا بیان لکھ کر دیا جائے تا کہ میں دوسری شادی کر سکوں

جس پر میری ہمشیرہ  نے اس سے درخواست کی کہ ایسا نہ کیا جائے ، اس بات پر دونوں کی لڑائی ہوئی جس کی وجہ سے محمد قیصر نے میری ہمشیرہ پر بدترین تشدد شروع  کردیا اور پیٹرول چھڑک کر آگ لگادی

آگ کے خوف سے شور مچادیا کہ اس کی بیوی نے خود اپنے آپ کو آگ لگانے کی کوشش کی ہے اور مریضہ کو ہسپتال میں دھمکیاں دینے لگا کہ اگر میرے خلاف بیان دیا تو میں تمارے دونوں بچوں کو مار دو گا اور مسلسل مجبور کر رہا ہے کہ اپنا سامان میرے گھر سے لے جائیں اور کوئی قانونی کارروائی عمل میں نہ لائی جائے

لبنی شہزادی اور اس کے گھروالوں نے وزیر اعلی پنجاب مریم نواز سے اپیل کی ہے کہ اس معاملے کی صاف وشفاف تحقیقات کرائی جائے اور میری ہمشیرہ اور اس کے بچوں کو تحفظ فراہم کیا جائے اور محمد قیصرکے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے تاکہ آئندہ ایسا واقع نہ ہو سکے۔

دوسری جانب ملزم سے جب اس بارے پوچھا گیا تو اس کا کہنا تھا کہ محمد قیصر نے کہا ہے کہ یہ سب کچھ جھوٹ ہے اور میرے خلاف اس وقوعہ کے18دن بعد ایف آئی آرکرائی گی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میرا سسر کے ساتھ پیسوں کا لین دین تھا اور میرے سسر نے میرے 80ہزار روپے دینے تھے۔سسر کے ساتھ لڑائی جھکڑا ہوا ہے اور اس نے اس کومدہ بنا کر میرے خلاف درخواست دی تھی۔

جبکہ میرے بیان ہسپتال میں ہو گے تھے۔

اس نے مزید کہا کہ گھر میں مٹی کا تیل پڑھا تھا ایک دروازے کو رنگ کیا تھا اور برش وغیرہ دھوئے تھے ، مجھے نہیں معلوم کے بیوی کو کیا ہوا اور اس نے اپنے آپ کو کیوں آگ لگائی

میں نے کسی پر کوئی دباؤ نہیں ڈالا ،  میں نے خود ان کو کال تک نہیں کی اگر ان کو کہی سے کال وغیرہ آئی ہے تو ان کے پاس ریکارڈ ہو گا ، یہ سب جھوٹ کہہ رہے ہیں ایسے ہی فضول الزام لگا رہے ہیں کہ یہ بیوی کو چھوڑ کر چلا گیا ہے جبکہ میں خود اپنی بیوی کو ہسپتال میں لے کر گیا ہوں اور ٹیکوں اور خون وغیرہ کی میری ہی فائل بنی ہوئی ہے ، ان کی جھوٹی اور بے بنیاد ایف آئی آر کی وجہ سے میں 28دن تھانے میں رہا ہوں اور تھانہ ایس ایچ او مجھے ایس پی کے پاس پیش کرتا رہا ، لیکن ان میں سے کوئی بھی حاضر نہیں ہوا

اب گزشتہ دو دن قبل ایس پی کے سامنے میرا سالہ علی حسن پیش ہوا ہے اور اب ایس پی نے کہا ہے کے لبنی شہزادی کو پیش کرو۔

میری تفیش ہوئی اور میں بے قصورثابت ہونے پر مجھے ایس پی کے احکامات پر شخصی ضمانت پر چھوڑ دیا گیا تھا

Comments are closed.