پنجاب میں آٹزم کا شکار غریب بچوں کو مفت تھراپی اورتعلیم دینے کا فیصلہ

پنجاب میں آٹزم کا شکار غریب بچوں کو مفت تھراپی اورتعلیم دینے کا فیصلہ

لاہور

پنجاب میں آٹزم کا شکار غریب بچوں کو مفت تھراپی اور تعلیم دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت اسپیشل ایجوکیشن کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا، جس میں بتایا گیا کہ پنجاب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ مختصر ترین مدت میں خصوصی بچوں کے 5 ہزار سے زائد داخلوں کا نیا ریکارڈ قائم ہوا ہے۔

وزیراعلیٰ مریم نواز نے اجلاس میں فیصلہ کیا کہ غریب بچوں کو مریم نواز آٹزم سکول میں مکمل طور پر مفت تھراپی اور تعلیم دی جائے گی خصوصی بچوں کو ’ہمت کارڈ پروگرام‘ میں شامل کرنے اور دنیا بھر سے بہترین ماہرینِ آٹزم کی خدمات حاصل کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

وزیراعلیٰ مریم نواز نے آٹزم اسکول کے بچوں، اساتذہ اور اسٹاف کے لیے یونیفارم اور ڈیزائن کی بھی منظوری دی، 13 رکنی بورڈ آف گورنرز کی تشکیل اور آٹزم ریسورس سینٹر کے 3 سالہ اسٹریٹجک پلان کی منظوری بھی دی گئی۔

معاون خصوصی ثانیہ عاشق نے اجلاس میں تفصیلی بریفنگ دی اور بتایا کہ مریم نواز آٹزم اسکول میں ایک کسٹمائزڈ ماڈل نافذ کیا جا رہا ہے جو دنیا کے مختلف ممالک میں رائج کامیاب، ثبوت پر مبنی (ایویڈنس بیسڈ) آٹزم ماڈلز اور بین الاقوامی تحقیقی تجربات کے گہرے مطالعے کے بعد تیار کیا گیا ہے

انہوں نے کہا کہ اسکول کے لیے ایک جامع فنکشنل گرین نصابِ تعلیم بھی تیار کیا گیا، جس میں کمیونیکیشن و لینگویج، لائف اسکلز، اسلامی و اخلاقی تعلیم، ٹیکنالوجی، جسمانی تعلیم اور سماجیات شامل ہیں۔

بریفنگ میں مزید بتایا کہ پاکستان کے پہلے آٹزم اسکول میں اوپن جم، واکنگ ٹریک، سنسری گارڈن اور سائونڈ تھراپی سینٹرز قائم کیے جائیں گے، جہاں 3 سے 16 سال تک کے بچوں کو داخلہ دیا جائے گا جس میں بچے 22 سال کی عمر تک زیرِ تعلیم و زیرِ علاج رہ سکیں گے۔

اسی طرح سکول کے لیے خصوصی ہائبرڈ ماڈل تیار کیا گیا، جس کے تحت بچوں کو اردو اور انگریزی دونوں زبانوں میں تصویری و تحریری تھراپی دی جائے گی۔

بچوں کے والدین کے لیے بھی کوچنگ ماڈیولز تیار کیے گئے، تاکہ گھر اور اسکول کے درمیان بہتر ہم آہنگی قائم کی جا سکے۔

بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ آٹزم اسکول میں بچوں کی اسکلز اور حفاظت کے لیے سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے جائیں گے جبکہ چلڈرن ویلفیئر آفیسرز بچوں کی حفاظت اور فلاح کی براہِ راست نگرانی کریں گے۔

اسکول میں ریسرچ اینڈ ٹیچر ٹریننگ ڈویژن بھی قائم ہوگا، جہاں ماسٹر ٹرینرز اساتذہ کو جدید تربیت فراہم کریں گے، اسی طرح ایک سالہ ڈپلومہ اور سرٹیفکیٹ پروگرامز بھی شروع کیے جائیں گے۔

Comments are closed.