Trending
- پی آئی اے کی لندن میں شاندار تقریب : برطانیہ کے لیے نئی پروازوں کا اعلان
- عمران خان سے ملاقات کا معاملہ، توہین عدالت کی درخواست کیلئے سہیل آفریدی کا اسلام آباد ہائیکورٹ کو خط
- کالعدم تحریک لبیک کے 600 کارکنوں کو مارنے کا الزام ، لاشیں کہاں ہیں؟ ، مریم نواز
- سیکیورٹی فورسز کی کرم میں کارروائی، 7 خارجی دہشتگرد ہلاک، کیپٹن نعمان سمیت 6 جوان شہید
- طالبان حکومت کے خاتمے کیلئے معمولی قوت چاہیے، وزیر دفاع
- اسرائیل کا غزہ پر بمباری ، 104 شہید ، جنگ بندی معاہدے پر عمل کرنے کا اعلان
- جنگ ہو،تباہ کن زلزلہ ہو یا سیلاب،ترکیہ نے ہرمشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے،وزیراعظم شہبازشریف
- شبلی فراز کی نشست پر الیکشن مقررہ وقت پر ہی ہوگا ، سپریم کورٹ کا فیصلہ
- بلوچستان میں 100 ہسپتال اور اقتصادی زونز تعمیر کرنے کا ارادہ ہے، چینی سفیر
- ترقی یافتہ ممالک منی لانڈرنگ کرنے والوں کو’’محفوظ ٹھکانے‘‘ فراہم کر رہے ہیں ، چیئرمین نیب
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر کی گئی پوسٹ میں خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ’ہم نے آپ کی بے وفائی اور تمسخر برداشت کی ہے مگر اب اور نہیں‘۔
پوسٹ میں انہوں نے مزید لکھا کہ ’میں انہیں یقین دلانا چاہتا ہوں کہ پاکستان کو طالبان عہد کو مکمل طور پر ختم کرنے اور انہیں دوبارہ غاروں میں چھپنے پر مجبور کرنے کے لیے اپنی عسکری قوت کے معمولی استعمال کی بھی ضرورت نہیں‘۔
یہ کشیدگی اس ماہ کے آغاز میں اُس وقت شروع ہوئی جب 11 اکتوبر کی رات افغان سرحد کی جانب سے پاکستان پر حملہ کیا گیا، یہ حملہ اس الزام کے بعد ہوا تھا کہ پاکستان نے افغانستان میں فضائی حملے کیے ہیں۔
افغان فریق کی جانب سے صحافیوں کو بتایا گیا کہ مذاکرات بلا نتیجہ ختم ہوئے، اور کابل میں حکام نے پاکستانی وفد پر غلط رویہ اور ’ایسے مطالبات جو افغانستان کے لیے ناقابلِ قبول ہیں‘ کرنے کا الزام لگایا۔

Comments are closed.