ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے رفعت مختار راجہ کی زیر صدارت محکمانہ احتساب کا عمل جاری، کرپشن اور ناقص تفتیش میں ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائیاں
اسلام آباد
شمشاد مانگٹ
ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) ایف آئی اے رفعت مختار راجہ کی قیادت میں ایف آئی اے نے گزشتہ دو ماہ کے دوران کرپشن، ناقص تفتیش، اور بدعنوانی میں ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت محکمانہ کارروائیاں جاری رکھی ہیں۔ ان اقدامات کا مقصد ادارے کو کرپشن اور کالی بھیڑوں سے پاک کرنا اور ایف آئی اے کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانا ہے۔
محکمانہ احتساب کے عمل میں ایف آئی اے کے 12 اہلکاروں کو سزا سنائی گئی۔ ان میں 2 انسپکٹرز، 7 سب انسپکٹرز اور لوئر ڈویژن کلرک شامل ہیں جنہیں کرپشن، ناقص تفتیش اور غیر حاضری کی بنا پر نوکری سے برخاست کر دیا گیا ہے۔ برخاست ہونے والے اہلکار لاہور، اسلام آباد اور فیصل آباد زون میں تعینات تھے۔
اسی طرح، 2 انسپکٹرز کی سب انسپکٹر کے عہدے پر تنزلی کر دی گئی۔ اس کے علاوہ، 3 انسپکٹرز، 10 سب انسپکٹرز، اے ایس آئی اور کانسٹیبل کو ناقص تفتیش اور ناقص کارکردگی کی بناء پر معمولی سزائیں سنائی گئی ہیں۔ اسی طرح اسسٹنٹ، 2 یو ڈی سی (یونین ڈیویژن کلرک) اور ایل ڈی سی (لوئر ڈویژن کلرک) کو بھی معمولی سزائیں دی گئی ہیں۔
ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے رفعت مختار راجہ نے اس موقع پر کہا کہ ادارے میں کرپشن، غفلت اور ناقص تفتیش میں ملوث اہلکاروں کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ “احتسابی عمل سے ہی انسانی سمگلنگ اور کرپشن کا خاتمہ ممکن ہوگا اور ایف آئی اے کی کارکردگی میں بہتری آئے گی۔”
انہوں نے یہ بھی وضاحت کی کہ “غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں اور ایسے افراد کو قرار واقعی سزا دی جائے گی تاکہ ادارے کی ساکھ کو بچایا جا سکے۔”
یہ اقدامات ایف آئی اے کے داخلی احتسابی عمل کو مزید مضبوط بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ پیغام بھی دیا جا رہا ہے کہ ادارے میں کسی بھی قسم کی بدعنوانی یا غفلت کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور تمام اہلکاروں کو اپنے کام میں مکمل ایمانداری اور محنت کی ترغیب دی جائے گی۔
Comments are closed.