پنجاب میں تباہ کن سیلاب : چناب، راوی اور ستلج میں اونچے درجے کا ریلا، ہزاروں افراد متاثر، فصلیں تباہ
لاہور
شمشاد مانگٹ
پنجاب اس وقت شدید نوعیت کے سیلاب کی لپیٹ میں ہے، جہاں دریائے چناب، دریائے راوی اور دریائے ستلج میں اونچے درجے کے سیلابی ریلے نے تباہی مچا دی ہے۔ صوبے کے متعدد اضلاع میں آبادیاں زیر آب آ چکی ہیں، فصلیں برباد ہو گئی ہیں اور سینکڑوں دیہات خالی کروائے جا رہے ہیں۔ صورتحال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے حکومت نے 6 اضلاع میں فوج طلب کر لی ہے، جبکہ ہزاروں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
دریائے چناب میں سیلاب کی سنگین صورتحال
دریائے چناب میں سیلاب کا سب سے زیادہ زور ریکارڈ کیا گیا ہے۔ ہیڈ خانکی پر پانی کا بہاؤ 10 لاکھ کیوسک تک پہنچ گیا، جبکہ ہیڈ مرالہ پر 6 لاکھ کیوسک کا ریلا گزر رہا ہے۔ گوجرانوالہ ڈویژن کے علاقوں، بالخصوص قادرآباد اور علی پور چٹھہ میں بند میں دھماکہ خیز مواد سے شگاف ڈال کر پانی کا دباؤ کم کرنے کی کوشش کی گئی۔
دریائے راوی: کرتارپور کوریڈور اور دربار صاحب متاثر
سیلابی ریلا نارووال اور شکر گڑھ میں تباہی لایا۔ کرتارپور کوریڈور مکمل طور پر زیر آب آ گیا، جبکہ گوردوارہ دربار صاحب میں بھی سیلابی پانی داخل ہوا۔ انتظامیہ نے 1600 ملازمین کو ریسکیو کر کے محفوظ مقام پر منتقل کر دیا ہے۔
دریائے ستلج: زرعی نقصان اور دیہی تباہی
بہاول نگر، قصور اور گنڈا سنگھ والا کے دریا کنارے دیہات زیر آب آ گئے۔ کپاس اور دھان کی ہزاروں ایکڑ فصلیں تباہ ہو گئیں، جبکہ کئی رابطہ سڑکیں بہہ جانے سے زمینی رابطہ منقطع ہو گیا۔ میلسی میں حفاظتی بند ٹوٹنے سے مزید دیہات متاثر ہوئے اور عارف والا میں سینکڑوں افراد کو فلڈ ریلیف کیمپوں میں منتقل کیا گیا۔
حکومتی اقدامات اور ہنگامی ردعمل
وزیر دفاع خواجہ آصف نے سیالکوٹ کے نشیبی علاقوں کا ہنگامی دورہ کیا اور متعلقہ اداروں کو فوری اقدامات کی ہدایت دی۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت عوام کو جانی و مالی نقصان سے بچانے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔
Comments are closed.