پشاور ( زورآور نیوز) پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کا نوٹس عدالت میں چیلنج کیا۔ تحریک انصاف کی جانب سے الیکشن کمیشن کے نوٹس کے خلاف پشاور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی۔ عدالت نے درخواست سماعت کے لیے مقرر کر دی۔پی ٹی آئی کی درخواست پر پشاور ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی جس کے بعد عدالت نے الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی کے خلاف حتمی فیصلے سے روک دیا۔عدالت نے حکم دیا کہ پارٹی کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہو گی،7 دن میں جواب جمع کیا جائے۔درخواست پر فیصلے تک الیکشن کمیشن فائنل آرڈر پاس نہ کرے۔عدالت نے الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کر دیا۔ درخواست پر سماعت 19 دسمبر تک ملتوی کر دی گئی۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان نے الیکشن کمیشن سے بلا تاخیر پارٹی سرٹیفکیٹ شائع کرنے کا مطالبہ بھی کیا ۔اپنے بیان میں بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ منصفانہ انتخابات کا مطلب انتخابی عمل میں تمام سیاسی جماعتوں کی شمولیت ہے، سیاسی جماعت کا انتخابی نشان اس عمل کی نشاندہی کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو دیگر جماعتوں کے مقابلے میں امتیازی سلوک کا نشانہ نہیں بنایا جانا چاہیے۔ بیرسٹر گوہر خان نے یہ بھی کہا کہ الیکشن کمیشن سے بلا تاخیر پارٹی سرٹیفکیٹ شائع کرنے کا مطالبہ کرتا ہوں۔خیال رہے کہ الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریکِ انصاف کو متنازع انٹرا پارٹی الیکشن پر نوٹسز جاری کیے تھے۔پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات کو کالعدم قرار دینے کے لیے الیکشن کمیشن میں 14 درخواستیں دائر ہیں۔الیکشن کمیشن میں سیاسی جماعت، پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کے خلاف دائر درخواستوں پر ابتدائی سماعت چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 5 رکنی کمیشن نے کی۔درخواست گزاروں میں اکبر ایس بابر، راجہ طاہر نواز، نورین خان، نورین فاروق، محمود احمد، یوسف علی اور دیگر شامل ہیں۔درخواستوں میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات سے پہلے کوئی شیڈول نہیں دیا گیا، ووٹرز فہرستیں بھی جاری نہیں کی گئیں، انتخابات سے متعلق پی ٹی آئی مرکزی سیکرٹریٹ میں کوئی سرگرمی نہیں ہوئی، پی ٹی آئی انٹراپارٹی انتخابات قانون وپارٹی آئین کے مطابق نہیں کرائے گئے۔
Comments are closed.