انجینیئر محمد علی مرزا توہین رسالتﷺ کے الزام میں گرفتار ، مقدمہ درج، اکیڈمی سیل

انجینیئر محمد علی مرزا توہین رسالتکے الزام میں گرفتار ، مقدمہ درج، اکیڈمی سیل

جہلم

شمشاد مانگٹ

معروف مذہبی اسکالر اور یوٹیوب پر اپنے بیباک انداز سے شہرت حاصل کرنے والے انجینیئر محمد علی مرزا کے خلاف توہین رسالت ﷺ کے الزام میں تعزیراتِ پاکستان کی دفعہ 295-C کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

یہ مقدمہ شہری عمیر علی کی درخواست پر درج کیا گیا، جس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ مرزا محمد علی نے اپنی ایک ویڈیو میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں گستاخی کی۔ مقدمے کے اندراج کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے مرزا محمد علی کو گرفتار کرلیا، جب کہ ان کی اکیڈمی کو سیل کر دیا گیا ہے۔

ڈپٹی کمشنر جہلم کے مطابق مرزا کی گرفتاری کا فیصلہ امن و امان کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا، اور ابتدائی طور پر انہیں تھری ایم پی او (3 MPO) کے تحت حراست میں لیا گیا تھا۔ بعد ازاں، توہین رسالت کے مقدمے کا اندراج بھی کرلیا گیا۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ مرزا محمد علی کو پہلی بار گرفتار نہیں کیا گیا۔ مئی 2020 میں بھی ان پر نفرت انگیز تقاریر کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا، تاہم عدالت نے دو دن بعد ہی انہیں ضمانت پر رہا کر دیا تھا۔ مزید برآں، سنہ 2023 میں بھی ان کے خلاف اسی نوعیت کا مقدمہ درج کیا جا چکا ہے۔

مارچ 2021 میں مرزا پر ایک قاتلانہ حملہ بھی ہو چکا ہے، جس میں ایک شخص نے ان کی اکیڈمی میں داخل ہو کر ان پر چھری سے حملہ کیا۔ خوش قسمتی سے مرزا معمولی زخمی ہوئے، جب کہ حملہ آور کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔

مرزا محمد علی نے میکینیکل انجینیئرنگ کی تعلیم حاصل کی اور کچھ عرصہ سرکاری ملازمت کے بعد اپنے یوٹیوب چینل اور آن لائن لیکچرز کے ذریعے عوامی حلقوں میں شناخت حاصل کی۔ ان کے چینل کے سبسکرائبرز کی تعداد 30 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے، جو انہیں پاکستان کے بڑے مذہبی یوٹیوبرز میں شامل کرتی ہے۔

ان کا اندازِ گفتگو اکثر بیباک، تحقیقاتی اور تنقیدی ہوتا ہے، جس کے باعث وہ ایک طرف عوام کی بڑی تعداد میں پذیرائی حاصل کرتے ہیں، تو دوسری طرف مذہبی حلقوں میں ان پر تنقید بھی کی جاتی ہے۔

فی الوقت پولیس کی جانب سے مزید تفتیش جاری ہے، جب کہ ان کی ویڈیوز کا فرانزک اور مذہبی نکتہ نظر سے جائزہ بھی لیا جا رہا ہے۔ مرزا کے وکیل نے فوری طور پر کسی تبصرے سے گریز کیا ہے، تاہم قانونی ٹیم کی جانب سے ضمانت کے لیے درخواست دائر کیے جانے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

Comments are closed.