ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ریکارڈ ، 21 ارب ریونیو کلیکشن ، 10 ارب سے زائد لوٹ لئے گئے

ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ریکارڈ ، 21 ارب ریونیو کلیکشن ، 10 ارب سے زائد لوٹ لئے گئے

اسلام آباد

شمشاد مانگٹ

ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ریکارڈ 21 ارب ریونیو کلیکشن 10 ارب سے زائد لوٹ لئے گئے

ای ٹی او نے دس بڑے ایجنٹس جو روزانہ اسی فیصد گاڑیاں رجسٹرڈ کرواتے ہیں کو سروسز فراہم کرنے کیلئے گینگ سربراہ جی بی گروپ کو ذمہ داریاں سونپ دی

گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والا اسٹنٹ ای ٹی او ایجنٹس کو خفیہ ٹھکانوں پر سروسز فراہم کر رہا ہے

اسٹنٹ ای ٹی او نے اپنے قریبی عزیز و اقارب کو ایکسائز ڈیپارٹمنٹ میں اہم عہدوں پر ڈیلی ویجز اور کنٹریکٹ پر ہائیر کر رکھا ہے

اکاؤنٹنٹ/اسٹنٹ ای ٹی او کا گینگ ملک بھر سے اسلام آباد میں گاڑیاں رجسٹرڈ کروانے کیلئے سہولت کار کا کردار ادا کر رہا ہے

اکاؤنٹنٹ/اسسٹنٹ ای ٹی او دس بڑے ایجنٹس کی فائلز مارکنگ کیلئے روزانہ دفتر سے خفیہ مقام جاتا ہے

کمپنی بینک کے نام پر کتنی گاڑیاں رجسٹرڈ کی گئی فیسوں میں کتنی رعایت دی گئی ڈی جی ایکسائز عرفان میمن انکوائری کروائیں

اسٹنٹ ای ٹی او سٹاف سے انکی عدم موجودگی سے متعلق سوال پر کہتا ہے صاحب ایف آئی اے، ڈی سی آفس ہیں حالانکہ موصوف ایجنٹس کی فائلز مارکنگ کیلئے خفیہ مقام پر ہوتے ہیں

سیکرٹری ایکسائز،ڈی جی ایکسائز,بینکس،کمپنی فائلز منگوا کر دستخط چیک کریں ای ٹی او مارکنگ کرتے ہیں یا اکاؤنٹنٹ/اسٹنٹ ای ٹی او مارکنگ کرتا ہے ؟

اکاؤنٹنٹ گزشتہ دس سال سے ایکسائز ڈیپارٹمنٹ میں ایجنٹس کا سہولت کار ہے جو ایکسائز اور ایجنٹس دفاتر میں انہیں سروسز فراہم کرتا ہے

ایکسائز ڈیپارٹمنٹ سٹاف ڈریس کوڈ کے مطابق وردی نہیں پہنتا،اکاونٹنٹ کو اسٹنٹ ای ٹی او کے عہدے پر کیسے ترقی دی گئی ؟

ذرائع کے مطابق اسٹنٹ ای ٹی او کمپنی ، بینکس گاڑیوں رجسٹریشن فیس غیر قانونی رعایت میں بھی ملوث ہے جبکہ اسٹنٹ ای ٹی او/اکاؤنٹنٹ نے ایکسائز ملازمین پر مشتمل گینگ بھی بنا رکھا ہے جو چالان بنانے،کینسل کرکہ گاڑی کم قیمت ظاہر کرکہ چالان دوبارہ بنانے میں ملوث ہے ۔

اکاؤنٹنٹ/اسٹنٹ ای ٹی او نے ایجنٹس کی سہولت کیلئے ایکسائز ڈیپارٹمنٹ سٹورز اور چھت پر خفیہ کمرے میں پرائیویٹ سٹاف بھی بٹھا رکھا ہے

کمپنی/بینکس/امپورٹڈ/اکشن گاڑیاں رجسٹریشن سے متعلق اربوں روپے ہیر پھیر تفصیلات پہلی بار منظرعام پر

یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ڈائریکٹر،ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آفیسر،اسٹنٹ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آفیسرز،انسپکٹر وردیاں کیوں نہیں پہنتے ؟

اس حوالے سے وفاقی وزیر داخلہ،سیکرٹری ایکسائز اور ڈی جی ایکسائز ایجنٹس سہولت کار کے خلاف انکوائری کرکے ملوث ذمہ داران کے خلاف کارروائی عمل میں لائیں ۔

Comments are closed.