ایف آئی اے کا نیشنل سائبر کرائم ایجنسی میں بڑی کارروائی ، 4 افسران اختیارات کے ناجائز استعمال اور رشوت کے الزام میں گرفتار
اسلام آباد
شمشاد مانگٹ
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے نیشنل سائبر کرائم ایجنسی (این سی سی آئی اے) کے ایڈیشنل ڈائریکٹر چوہدری سرفراز سمیت چار افسران کو اختیارات کے ناجائز استعمال اور رشوت لینے کے سنگین الزامات پر گرفتار کر لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے خفیہ نگرانی اور داخلی انکوائری کے بعد کارروائی عمل میں لاتے ہوئے مذکورہ افسران کو حراست میں لیا۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے سرکاری اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے مبینہ طور پر غیر قانونی مالی فائدے حاصل کیے۔
ذرائع نے بتایا کہ گرفتار افسران کو ایف آئی اے نے اپنی تحویل میں لے کر تفتیشی عمل شروع کر دیا ہے، جبکہ انہیں کل لاہور کی ضلعی کچہری میں پیش کیا جائے گا، جہاں ان کے ریمانڈ کے حوالے سے فیصلہ کیا جائے گا۔
دوسری جانب، گرفتار افسران کی جانب سے معروف قانونی ماہر اور سینئر وکیل بیرسٹر میاں علی اشفاق عدالت میں پیش ہوں گے۔ بتایا گیا ہے کہ ایڈیشنل ڈائریکٹر چوہدری سرفراز اور دیگر ملزمان نے اپنے قانونی دفاع کے لیے انہیں وکیل مقرر کر لیا ہے۔
ایف آئی اے کے ذرائع کے مطابق تحقیقات کے دوران مزید افسران یا متعلقہ افراد کے ملوث ہونے کے امکانات بھی زیرِ غور ہیں، جبکہ کیس کے حوالے سے مزید انکشافات جلد سامنے آنے کی توقع ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ ایف آئی اے کی جانب سے نیشنل سائبر کرائم ایجنسی کے اندرونی نظام اور مالی معاملات کا بھی مکمل آڈٹ شروع کر دیا گیا ہے تاکہ رشوت اور اختیارات کے غلط استعمال کی مکمل تفصیلات سامنے آ سکیں۔
Comments are closed.