پنجاب میں سیلاب سے 46 افراد جاں بحق، 33 لاکھ سے زائد متاثر ، پی ڈی ایم اے کی رپورٹ جاری

پنجاب میں سیلاب سے 46 افراد جاں بحق، 33 لاکھ سے زائد متاثر ، پی ڈی ایم اے کی رپورٹ جاری

3900 موضع جات زیرِ آب، لاکھوں افراد اور مویشی محفوظ مقامات پر منتقل، متاثرہ اضلاع میں ریلیف و میڈیکل کیمپس قائم

 لاہور

پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے دریائے راوی، ستلج اور چناب میں حالیہ سیلاب کے باعث ہونے والے نقصانات کی رپورٹ جاری کر دی ہے۔

ریلیف کمشنر پنجاب نبیل جاوید کے مطابق حالیہ بارشوں اور دریاؤں میں آنے والے سیلاب کے نتیجے میں ڈوبنے سے اب تک 46 شہری جاں بحق ہو چکے ہیں، جبکہ مجموعی طور پر 3900 سے زائد موضع جات شدید متاثر ہوئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق سیلاب سے اب تک 33 لاکھ 63 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے، جن میں سے 12 لاکھ 92 ہزار لوگوں کو بروقت ریسکیو کر کے محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ۔ شدید متاثرہ اضلاع میں عوام کی سہولت کے لیے 405 ریلیف کیمپس اور 425 میڈیکل کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔ مویشیوں کے علاج اور دیکھ بھال کے لیے 385 ویٹرنری کیمپس بھی فعال کر دیے گئے ہیں۔ اب تک 7 لاکھ 99 ہزار سے زائد جانوروں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق منگلا ڈیم 83 فیصد، تربیلا ڈیم 100 فیصد تک بھر چکا ہے۔ بھارت کے زیرِ انتظام دریائے ستلج پر موجود بھاکڑا ڈیم 84 فیصد، پونگ ڈیم 98 فیصد جبکہ تھین ڈیم 92 فیصد تک بھر چکا ہے، جس کے باعث دریائے ستلج اور راوی کے کنارے مزید خطرات موجود ہیں۔

ریلیف کمشنر نبیل جاوید کا کہنا تھا کہ وزیرِ اعلیٰ پنجاب کی ہدایات پر شہریوں کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا۔ کسانوں کو پہنچنے والے نقصان کا تخمینہ لگا کر ان کی مدد یقینی بنائی جائے گی۔

ترجمان پی ڈی ایم اے نے مزید بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں پنجاب کے بیشتر اضلاع میں مون سون بارشیں ریکارڈ ہوئیں۔ سب سے زیادہ بارش سیالکوٹ میں 101 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔ اس کے علاوہ گجرانوالہ میں 59، گجرات 48، نارووال 41، لاہور 14، مری 12، منڈی بہاالدین 4، حافظ آباد 2 اور فیصل آباد میں 1 ملی میٹر بارش ہوئی۔

پی ڈی ایم اے نے خبردار کیا ہے کہ آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران پنجاب کے مختلف اضلاع میں مزید مون سون بارشوں کا امکان ہے، جس کے باعث شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

Comments are closed.