غزہ ، حماس سے جھڑپ ، 5 اسرائیلی فوجی ہلاک ، 14 زخمی

غزہ ، حماس سے جھڑپ ، 5 اسرائیلی فوجی ہلاک ، 14 زخمی

غزہ

شمالی غزہ میں حماس سے جھڑپ کے دوران 5 صہیونی فوجی ہلاک اور 14 زخمی ہوگئے، 2 صہیونیوں کی حالت تشویشناک ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی فوج نے منگل کے روز بتایا کہ شمالی غزہ میں لڑائی کے دوران اس کے 5 فوجی ہلاک ہو گئے۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ 2 فوجی شمالی غزہ میں لڑائی کے دوران مارے گئے، جب کہ اسی واقعے میں 3 دیگر فوجی بھی ہلاک اور 2 شدید زخمی ہوئے۔

فوج کے مطابق زخمی فوجیوں کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے اور ان کے اہلِ خانہ کو اطلاع دے دی گئی ہے۔

ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق اسرائیلی فوج کی ابتدائی تحقیق میں سامنے آیا ہے کہ پیر کی رات تقریباً 10 بجے کے بعد بیت حانون میں زمینی کارروائیوں کے دوران صہیونی اہلکار پیدل گشت کے دوران سڑک کے کنارے نصب ایک بم کا نشانہ بنے۔

اسرائیلی فوج کے مطابق زخمی اہلکاروں کو نکالنے کی کوشش کے دوران فورسز پر علاقے میں فائرنگ بھی کی گئی، زخمی ہونے والے 14 اہلکاروں میں سے دو کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔

صہیونی فوج کا کہنا ہے کہ جس علاقے میں حملہ کیا گیا، اسے فوجی کارروائی سے قبل فضائی حملوں کے ذریعے نشانہ بنایا گیا تھا۔

غزہ میں دو سال سے جاری جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات کا تازہ دور اتوار کو دوحہ میں شروع ہوا، جہاں اسرائیل اور فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس کے نمائندے ایک ہی عمارت میں مگر علیحدہ کمروں میں بیٹھے۔

مذاکرات سے واقف ایک فلسطینی عہدیدار نے اے ایف پی کو بتایا کہ پیر کو ہونے والے مذاکرات کسی پیش رفت کے بغیر ختم ہوئے۔

مذاکرات میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف بھی اس ہفتے شریک ہونے والے ہیں، تاکہ جنگ بندی کے کسی معاہدے کو یقینی بنایا جا سکے۔

دو فلسطینی ذرائع کے مطابق امریکا کی تجویز میں ایک 60 روزہ جنگ بندی شامل ہے، جس کے دوران حماس 10 زندہ یرغمالیوں کو رہا کرے گی، جو اس نے اکتوبر 2023 کے حملے میں پکڑے تھے اور کچھ لاشیں بھی واپس کرے گی، جس کے بدلے میں اسرائیل فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا۔

ذرائع کے مطابق، حماس اسرائیل کے انخلا کے لیے کچھ شرائط، مذاکرات کے دوران دوبارہ لڑائی شروع نہ ہونے کی ضمانتیں اور اقوام متحدہ کی سربراہی میں امداد کی تقسیم کا نظام بحال کرنے کا بھی مطالبہ کر رہی ہے۔

Comments are closed.