غزہ (ویب ڈیسک) غزہ کی پٹی پر مسلسل 26ویں روز بھی اسرائیل کی بمباری جاری ہے، شدید فضائی حملے اور توپ خانے سے شیلنگ کے بعد علاقے میں مواصلاتی نظام مکمل طورپر منجمد ہے اور غزہ کا دیگر دنیاسے رابطہ مکمل طور پر منقطع ہوگیا ہے ۔عرب میڈیا کے مطابق تازہ بمباری غزہ پر اسرائیلی جارحیت کی اب تک کی شدید ترین کارروائی ہے ، اسرائیلی فوج نے غزہ کے ساحلی شہر پر 5 محاذوں سے حملہ کیا، شمالی غزہ کی پٹی میں بیت حانون کراسنگ پر اسرائیلی فوج اور فلسطینی دھڑوں کے درمیان پرتشدد جھڑپیں بھی ہوئیں۔
اس کے علاوہ اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ میں اپنی دراندازی کے علاقوں میں لائٹنگ بم برسائے، عرب نامہ نگار نے بتایا کہ اسرائیلی افواج خان یونس کے مشرق میں عبسان قصبے کی طرف پیش قدمی کی کوشش کر رہی ہیں۔عرب میڈیا کاکہنا ہے کہ غزہ کے شمال مغرب میں کراما کے علاقے میں بھی پرتشدد جھڑپیں ہوئیں، جبکہ پٹی کے جنوب مشرق میں الزیتون محلے میں پرتشدد اسرائیلی بمباری دیکھنے میں آئی۔غزہ کے سب سے بڑی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی ’ پیلٹیل‘ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ بین الاقوامی رسائی دوبارہ منقطع ہونے کے باعث غزہ میں انٹرنیٹ اور مواصلاتی رابطہ مکمل طور پر منقطع ہوگیا ہے۔اسرائیلی فورسز کی جانب سے غزہ میں جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر فضائی حملے میں مزید 100 سے زائد فلسطینی شہید جبکہ 150 کے قریب زخمی ہو گئے ہیں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ کے جبالیہ کیمپ پر 6 بم گرائے جس سے پناہ گزین کیمپ مکمل تباہ ہو گیا، شہید ہونے والوں میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں، حملے میں مزید شہادتوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔غزہ میں وزارت صحت نے اسرائیلی بمباری اور بے گناہ شہریوں کی اموات کو فلسطینیوں کی “نسل کشی” قرار دیا ہے۔غزہ کی پٹی پر مسلسل بمباری، تباہی اور ہلاکتوں کی وجہ عملاً ہزاروں فلسطینی عرب بچوں کا قبرستان بن چکا ہے، اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال یونیسیف کے مطابق غزہ میں اسرائیلی حملوں میں ہر 10 منٹ میں ایک بچہ شہید ہو رہا ہے۔فلسطینی وزارت صحت کے گزشتہ جاری کردہ اعدادو شمار کے مطابق شہید ہونے والے فلسطینی شہریوں میں سے 3500 فلسطینی بچے شامل ہیں۔ادھر اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہگاری نے غزہ پناہ گزین کیمپ پر حملے کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ اس حملے میں حماس کا ایک سینئر کمانڈر مارا گیا ہے۔غزہ میں گزشتہ روز اقوام متحدہ کے مزید تین امدادی کارکن اسرائیلی بربریت کا شکار ہو گئے، غزہ میں 7 اکتوبرسےاب تک اقوام متحدہ کے 67 امدادی کارکنان اسرائیلی جارحیت میں اپنی جان گنوا چکے ہیں۔اسرائیل حماس تنازعے میں اضافہ پر اقوام متحدہ نے سخت تشویش کا اظہار کیا ہے ، سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیریس نے کہا کہ شہریوں کی حفاطت کا مستقل خیال رکھا جانا چاہیے ، ۔ بین الاقوامی انسانی قانون پر عملدر آمد کو مخصوص نہیں کیا جاسکتا۔
دوسری جانب ترجمان امریکی قومی سلامتی جان کربی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ جنگ کے دوران شہریوں کو نشانہ بنانا مقصد نہیں ہو نا چاہیے ، گزشتہ 24گھنٹے کے دوران 66 امدادی سامان کےٹرک غزہ میں داخل ہوئے۔یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے بھی انٹرنیٹ اور فون نیٹ ورک مکمل طور پر منقطع ہو گیا تھا، لیکن ویک اینڈ پر بحال کر دیا گیا تھا، حماس کی حکومت نے اس وقت اسرائیل کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ غزہ کی پٹی میں قتل عام کے لیے یہ سب کر رہاہے، غزہ میں ٹیلی کام سروسز فراہم کرنے والے ادارے جوال نے بلیک آؤٹ کے لیے اسرائیل کی جانب سے علاقے پر بھاری بمباری کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔واضح رہے کہ حماس کی جانب سے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر ایک غیر معمولی حملہ کیا گیا تھا، اسرائیل نے حماس کے خلاف جوابی کارروائی کرتے ہوئے مسلسل بمباری جاری رکھی ہوئی ہے غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں اب تک 9ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔
Trending
- یونان کشتی حادثہ : غفلت اور بدعنوانی پر 13 افسران برطرف، تمام اپیلیں مسترد
- اسلام آباد ہائی کورٹ کا ضلعی عدالتوں میں موسم سرما کی تعطیلات کا اعلان ، نوٹیفکیشن جاری
- عدالت کا بڑا فیصلہ : شوکت خانم اور نمل یونیورسٹی کے بینک اکاؤنٹس بحال
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان
- بلوچستان میں ایڈز بے قابو ،3303 کیس رپورٹ ، ایک سال میں 452 اموات
- نوکنڈی اور پنجگور میں ایف سی پر حملے ناکام ،متعدد دہشتگرد ہلاک
- آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر سے مصری وزیر خارجہ کی ملاقات ، دفاعی و سیکیورٹی تعاون سمیت دیگرامور پرتبادلہ خیال
- کراچی : نیپا چورنگی پر کھلے مین ہول میں گرنے والا بچہ تاحال لاپتہ ، عوام کا شدید احتجاج ، یونیورسٹی روڈ بند
- پی ٹی آئی کا ملک دشمن عناصر سے گٹھ جوڑ بے نقاب ہو گیا، افواہیں سازش کا حصہ ہیں : عطا اللہ تارڑ
- این اے 18 ہری پور: الیکشن کمیشن نے تمام الزامات مسترد کر دیے
Comments are closed.