غزہ صحافیوں کے لیے کسی بھی تنازعے میں سب سے خطرناک جگہ رہی، انتونیو گوتریس

غزہ صحافیوں کے لیے کسی بھی تنازعے میں سب سے خطرناک جگہ رہی، اقوام متحدہ

نیویارک

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ غزہ صحافیوں کے لیے کسی بھی تنازعے میں سب سے خطرناک جگہ رہی ہے۔

صحافیوں کے خلاف جرائم پر استثنیٰ کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر اقوام متحدہ کی ویب سائٹ پر جاری کردہ اپنے بیان میں انتونیو گوتریس نےکہا کہ دنیا بھر میں صحافی سچائی کی تلاش میں بڑھتے ہوئے خطرات کا سامنا کر رہے ہیں — جن میں زبانی بدسلوکی، قانونی دھمکیاں، جسمانی حملے، قید، اور تشدد شامل ہیں— اور کچھ صحافی تو اپنی جان تک گنوا بیٹھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صحافیوں کے خلاف جرائم پر استثنیٰ کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر ہم انصاف کا مطالبہ کرتے ہیں۔

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ نے کہا کہ غزہ صحافیوں کے لیے کسی بھی تنازعے میں سب سے خطرناک جگہ رہی ہے۔ میں ایک بار پھر آزاد اور غیرجانبدار تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ کہیں بھی استثنیٰ صرف متاثرین اور ان کے اہلِ خانہ کے ساتھ ناانصافی نہیں بلکہ یہ اظہارِ رائے کی آزادی پر حملہ، مزید تشدد کی دعوت، اور جمہوریت کے لیے خطرہ ہے۔

انتونیو گوتریس کا مزید کہنا تھا کہ تمام حکومتوں کو ہر کیس کی تحقیقات کرنی چاہئیں، ہر مجرم کو عدالت کے کٹہرے میں لانا چاہیے، اور اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ صحافی ہر جگہ آزادی کے ساتھ اپنا کام کر سکیں۔

بیان میں مزید کہا کہ ہمیں خواتین صحافیوں کے خلاف آن لائن بدسلوکی میں تشویشناک اضافے کا بھی سامنا ہے، جو اکثر بلا سزا رہتی ہے اور کئی بار حقیقی دنیا میں نقصان کا سبب بنتی ہے۔

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ نے کہا کہ ڈیجیٹل دنیا کو اُن افراد کے لیے محفوظ بنایا جانا چاہیے جو خبر اکٹھی کرتے اور رپورٹ کرتے ہیں۔

Comments are closed.