بانی پی ٹی آئی جس سیل میں قید ہیں، مجھے بھی اسی سیل میں رکھا گیا تھا ، احسن اقبال

بانی پی ٹی آئی جس سیل میں قید ہیں، مجھے بھی اسی سیل میں رکھا گیا تھا ، احسن اقبال

اسلام آباد

ولی الرحمن

پاکستان مسلم لیگ ( ن ) کے سینیئر رہنما اور وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے انکشاف کیا ہے کہ بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) جس سیل میں قید ہیں، عمران خان کے دورحکومت میں مجھے بھی اسی سیل میں رکھا گیا تھا۔

نجی ٹی وی پروگرام میں  گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ کی لاٹھی کیسی ہوتی ہے، آج عمران خان (اڈیالہ جیل کے) جس سیل کے اندر ہیں اور جس کو وہ اتنا ڈراؤنا بنا کر پیش کرتے ہیں کہ سزائے موت کے قیدیوں کی چکی ہے، یہ وہی سیل ہے جس میں انہوں نے مجھے بند رکھا تھا۔

میزبان کے سوال پر انہوں نے کہا کہ جی بالکل، یہ وہی سیل ہے جس میں، میں قید تھا، میں تو ایک ملزم تھا، مجھ پر تو جھوٹا الزام تھا مگر وہ (عمران خان) تو ایک سزا یافتہ مجرم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں تو ملزم تھا مگر اس کے باوجود انہوں نے مجھے اسی سیل میں رکھا، جہاں پر آج وہ ایک مجرم کے طور پر ہیں۔

وسیم بادامی نے ان سے سوال پوچھا کہ اس سیل کا نقشہ بتادیجیے، اس سیل میں بنیادی سہولیات ہیں یا نہیں، جس پر احسن اقبال نے جواب دیا کہ یہ ایک عام لمبا سا سیل ہے، جس کے آگے دیوار ہوتی ہے، اس کے پیچھے واش روم بھی اندر ہی ہوتا ہے جبکہ سیل میں ایک چارپائی آ جاتی ہے، اس کے سامنے ایک چھوٹا سا برآمدہ ہے جہاں واک کر لیتے ہیں۔

ان سے پوچھا گیا کہ اس کا مطلب ہے کہ وہ فائیو اسٹار جیل میں تو نہیں ہیں، جس پر احسن اقبال کا کہنا تھا کہ سیل کی جو تصاویر سامنے آر ہی ہیں، اس میں تو دیکھتے ہیں کہ کولر وغیرہ دکھائی دیتے ہیں یہ چیزیں مجھے میسر نہیں تھیں، میں تو سیل میں شدید سردی میں تھا، میرے پاس ایک گھڑی تھی جو درجہ حرارت دکھاتی تھی، تو رات کو پانچ ڈگری ٹمپریچر ہوجاتا تھا۔

میزبان کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جب وہ سیل میں تھے تو ان کے پاس ٹی وی نہیں تھا، مگر عمران خان کے سیل میں ٹی وی موجود ہے۔

Comments are closed.