پاکستان کی جانب سے بھارت پر کئے گئے جوابی حملوں میں بھارتی نقصانات پر خصوصی رپورٹ

پاکستان کی جانب سے بھارت پر کئے گئے جوابی حملوں میں بھارتی نقصانات پر خصوصی رپورٹ

اسلام آباد

 شمشاد مانگٹ

آپریشن “بنیان مرصوص” کے دوران پاکستان نے ہمہ جہتی کارروائی کے ذریعے بھارت کے اہم عسکری، لاجسٹک اور ڈیجیٹل ڈھانچوں کو شدید نقصان پہنچایا۔ان کی تفصیلات درج ذیل ہیں۔

1

چندی گڑھ ویپن ڈپ

جو بھارت کا سب سے بڑا میزائل اور گولہ بارود ذخیرہ تھا
1972 سے کام کررہا تھا یہاں پر پریہار ،اکاش اور براہموس جیسے خطرناک ہتھیار محفوظ کیے جاتے تھے، اسےنیست و نابود کردیا گیا
جس سے بھارت کو تقریباً 4.6 ارب ڈالر کا نقصان ہوا

2

سری نگر ایئر بیس

جو 1964ء سے کشمیر پر IAF تسلط کی علامت تھا
پاکستانی طیاروں کے حملے میں مکمل طور پر تباہ ہوگیا
یہ بیس روزانہ درجنوں جنگی پروازوں کا مرکز تھا، مگر اب صرف ملبہ باقی ہے
بھارت کو یہاں سے 2.1 ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا

3

 راجھستان کی ملٹری انسٹالیشن

بھارتی تھر ڈیفنس لائن کا بنیادی قلعہ تھی، 1980ئ میں قائم ہونے والی یہ تنصیب ٹینک بٹالینز، راکٹ لانچرز، اور بارودی سرنگوں کا مرکز تھی
10 مئی کو یہ قلعہ ریت میں دفن ہو کر 1.8 ارب ڈالر کا دھچکہ لگا گیا

4

گجرات ایئر بیس

مغربی سرحد پر بھارتی فضائیہ کی ریپڈ ریسپانس فورس کا مرکز تھا
1985ءسے چلنے والی یہ تنصیب پاکستانی حملے کے بعد مکمل طور پر ناکارہ بنا دی گئی
رن وے تباہ، ہینگر راکھ کا ڈھیر ہو گئے، مجموعی نقصان 1.4 ارب ڈالر

5

جالندھر ایئر بیس

1970ءسے بھارتی فضائیہ کا تربیتی مرکز اور انسدادِ دراندازی کا گڑھ تھا
یہاں راڈار سسٹمز، مگ فائٹرز، اور انسٹرکٹرز کی پوری ٹیم موجود تھی
نقصان 1.7 ارب ڈالر کا ہوا

6

ادھم پور ایئر فیلڈ

جموں کے پہاڑی علاقوں میں بھارتی فوج کی سپلائی کا ہوائی راستہ تھا
پاکستانی حملے نے اس کا راڈار، ٹاورز، اور رن وے مکمل طور پر برباد کر دیا
جس سے 1.2 ارب ڈالر کا نقصان ہوا

7

 آدم پور ایئر فیلڈ

1971ءسے مغربی کمان کے فائٹر جیٹس اور تکنیکی معاونت کا مرکز تھی
فتح میزائل کی ضرب نے یہاں کے ہینگرز کو جلا کر راکھ کر دیا
جس سے بھارت کو 1.6 ارب ڈالر کا نقصان ہوا

8

 اڑی سپلائی ڈپو

کشمیر میں بھارتی فوج کے لیے خوراک، گولہ بارود، اور ادویات کا مرکزی ذخیرہ تھا
10 مئی کو اس کی تباہی نے شمالی کشمیر میں بھارتی سپلائی لائن کا گلا گھونٹ دیا، نقصان کا تخمینہ 1.1 ارب ڈالر

9

برگیڈ ہیڈکوارٹر کے جی ٹاپ

ا1988 ء سے شمالی دفاعی منصوبوں کا نروس سسٹم تھا

سیٹلائٹ کمیونیکیشن، نقشے، اور کمانڈ سینٹر سب کچھ تباہ کر دیے گئے، بھارت کا نقصان 2.4 ارب ڈالر

یاد رہے اس سے قبل بھارت کو پاکستان پر کئے گئے جارحانہ آپریشن “سندور” کے دوران بدترین فضائی نقصانات کا سامنا بھی کرنا پڑا، جس میں مجموعی طور پر 956 ملین امریکی ڈالر (تقریباً 267 ارب روپے) کے جنگی طیارے تباہ ہو گئے۔

تین رافیل، ایک Su-30MKI اور ایک MiG-29 طیارہ تباہ کر ڈالا، دستیاب معلومات کے مطابق، بھارت کے تین جدید رافیل طیارے تباہ ہوئے، جن کی فی طیارہ قیمت 288 ملین ڈالر (تقریباً 80.6ارب پاکستانی روپے) تھی۔

اس کے علاوہ ایک Su-30MKI طیارہ بھی تباہ ہوا جس کی مالیت 62ملین ڈالر (تقریباً 17.4 ارب روپے) بتائی گئی ہے، جبکہ ایک MiG-29 طیارہ بھی مار گرایا گیا جس کی قیمت 30 ملین ڈالر (تقریباً 8.4 ارب روپے) کے لگ بھگ ہے۔

پاکستانی فضائیہ نے بھارت کی اس جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا اور دشمن کے فضائی حملے کو نہ صرف موثر انداز میں ناکام بنایا بلکہ دشمن کے قیمتی طیارے بھی تباہ کر دئے۔

Comments are closed.