تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت پارٹی سے علیحدہ ،عمران خان، علیمہ خان، سوشل میڈیا ٹیم پر سنگین الزامات
“پی ٹی آئی ٹوٹ چکی ہے، جیل سے عمران خان کے پیغامات جھوٹے ہوتے ہیں” ، شیر افضل مروت کے انکشافات نے ہلچل مچا دی
اسلام آباد
شمشاد مانگٹ
تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے پارٹی کو خیرباد کہنے کا اعلان کرتے ہوئے قیادت اور سوشل میڈیا ٹیم پر سنگین الزامات عائد کر دیے۔ ان کا کہنا ہے کہ پارٹی اندر سے مکمل طور پر ٹوٹ چکی ہے، اور عمران خان کے گرد صرف چاپلوس اور مفاد پرست لوگ جمع ہیں۔
شیر افضل مروت نے انکشافات کی بوچھاڑ کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے جیل سے آنے والے پیغامات جھوٹ ہوتے ہیں ، پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم نے پارٹی کی بینڈ بجا دی ہے ، عمران خان مفاہمت چاہتے ہیں، اسٹیبلشمنٹ سے ٹکراؤ نہیں اور چئیرمین بیرسٹر گوہر خود سوشل میڈیا ٹیم سے ڈرتے ہیں ۔
شیر افضل مروت نے مزید کہا کہ پارٹی کے اندر فیصلہ سازی کا اختیار چند ناتجربہ کار اور غیر ذمہ دار افراد کے ہاتھ میں ہے، جو عمران خان کا نام استعمال کر کے ذاتی مفاد حاصل کر رہے ہیں ۔
مالیاتی اور اخلاقی الزامات لگاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حیدر مہدی نے مجھ سے 4 ہزار ڈالر مانگے، انکار پر میرے خلاف وی لاگ کیا ، شہباز گل، اظہر مشوانی، جبران الیاس عمران خان کے نام پر لوٹ مار کر رہے ہیں اور علیمہ خان کے بیٹوں کا تعلق ریاست مخالف سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے ہے
غیر ملکی رابطوں کا دعویٰ کرتے ہوئے شیرافضل مروت کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر معید پیرزادہ اور عادل راجہ کے بھارتی ایجنسی ”را” سے تعلقات ہیں ۔
قانونی کارروائی کی دھمکی دیتے ہوئے انہوں نے شوکت بسرا، تیمور جھگڑا اور دیگر کے خلاف قانونی کارروائی کا اعلان کیا، جب کہ یہ بھی دعویٰ کیا کہ 14 ۔ اگست کو احتجاج کا فیصلہ علیمہ خان کا تھا، عمران خان کا نہیں
ان کا مزید کہنا تھا کہ محمود خان اچکزئی کو اپوزیشن لیڈر بنانے کا فیصلہ بھی بیرونی اثر و رسوخ کے تحت کیا گیا ۔
واضح رہے کہ یہ بیانات نہ صرف پی ٹی آئی کی اندرونی صورتحال پر سوالیہ نشان ہیں بلکہ سیاسی حلقوں میں نئی بحث کو جنم دے چکے ہیں کہ کیا واقعی تحریک انصاف قیادت کے کنٹرول سے باہر جا چکی ہے؟
Comments are closed.