اسلام آباد ، تین ماہ میں 1289 وارداتیں، شہری 620 کروڑ روپے سے محروم

اسلام آباد ، تین ماہ میں 1289 وارداتیں، شہری 620 کروڑ روپے سے محروم

2025 کی پہلی سہ ماہی میں ڈکیتی اور چوری کے واقعات میں خطرناک اضافہ

اسلام آباد

شمشاد مانگٹ

وفاقی دارالحکومت میں 2025 کی پہلی سہ ماہی (جنوری تا مارچ) کے دوران جرائم کی صورتحال تشویشناک رہی۔ پولیس ریکارڈ کے مطابق صرف تین ماہ میں 1,289 وارداتیں رپورٹ ہوئیں جن میں شہریوں کو مجموعی طور پر تقریباً 620 کروڑ روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔

بڑی وارداتوں کی تفصیل

6 بڑی ڈکیتیاں : 20 کروڑ روپے کا نقصان

438 ڈکیتیاں : 198 کروڑ روپے کا نقصان

196 سنیچنگ کے واقعات : 90 کروڑ روپے کا نقصان

155 گھریلو چوریاں : 100 کروڑ روپے کا نقصان

494 عام چوریاں : 208 کروڑ روپے کا نقصان

اعدادوشمار کے مطابق صرف ڈکیتی اور چوری کے واقعات ہی ہزار سے تجاوز کرگئے، جس سے شہریوں میں شدید خوف و ہراس پایا جا رہا ہے۔ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ پولیس کی موجودگی کے باوجود جرائم پیشہ گروہ آزادانہ سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

ماہرین کے مطابق صرف تین ماہ میں 620 کروڑ روپے کا نقصان اس بات کا ثبوت ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں جرائم پر قابو پانے کے لیے موجودہ حکمت عملی ناکام ہو رہی ہے۔

اسلام آباد کے شہریوں نے حکومت اور پولیس حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ شہر میں گشت بڑھایا جائے، سیف سٹی کیمروں کو فعال کیا جائے اور سنگین جرائم میں ملوث گروہوں کے خلاف فوری کریک ڈاؤن کیا جائے، تاکہ شہریوں کا اعتماد بحال ہو سکے۔

Comments are closed.