اسلام آباد ، ایف آئی اے کا سینیئر سائبر کرائم افسر گھر سے گن پوائنٹ پر اغواء، مقدمہ درج ، تحقیقات جاری

اسلام آباد ، ایف آئی اے کا سینیئر سائبر کرائم افسر گھر سے گن پوائنٹ پر اغواء، مقدمہ درج ، تحقیقات جاری

FIA Director

اسلام آباد

شمشاد مانگٹ

وفاقی دارالحکومت میں ایک سنگین واقعے میں فیڈرل انویسٹیگیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے نیشنل سائبر کرائم انویسٹیگیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) کے ڈپٹی ڈائریکٹر آپریشنز کو ان کے گھر سے گن پوائنٹ پر اغواء کر لیا گیا۔ واقعے کا مقدمہ تھانہ شمس کالونی میں مغوی کی اہلیہ کی درخواست پر درج کر لیا گیا ہے، جب کہ پولیس نے تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔

ایف آئی آر کے مطابق مغوی افسر کی اہلیہ روزینہ عثمان نے پولیس کو بتایا کہ ان کے شوہر محمد عثمان این سی سی آئی اے میں ڈپٹی ڈائریکٹر آپریشنز کی حیثیت سے تعینات ہیں اور وہ نہایت حساس نوعیت کے سائبر کرائم کیسز پر کام کر رہے تھے۔

شکایت میں کہا گیا کہ “چار نامعلوم مسلح افراد ایک گاڑی میں ہمارے گھر واقع زہرہ ہائٹس، H-13 میں آئے، اور گن پوائنٹ پر میرے شوہر کو اغواء کر کے اپنے ساتھ لے گئے۔”

پولیس حکام کے مطابق، واقعہ کی سنگینی کے پیش نظر اعلیٰ سطح کی تفتیشی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے، اور اغواء کی مختلف پہلوؤں سے تحقیقات کی جا رہی ہیں، جن میں ذاتی دشمنی، پیشہ ورانہ رقابت، اور ممکنہ ریاست مخالف عناصر کی کارروائی جیسے زاویے شامل ہیں۔

محمد عثمان بطور ڈی ڈی آپریشنز سائبر کرائم ونگ نہ صرف حساس ڈیجیٹل شواہد کی نگرانی کر رہے تھے بلکہ وہ ہائی پروفائل کیسز جیسے ہیکنگ، آن لائن دہشت گردی، مالیاتی سائبر فراڈ اور بین الاقوامی سائبر نیٹ ورکس کے خلاف کارروائیوں میں بھی سرگرم تھے۔

تھانہ شمس کالونی کے ایس ایچ او نے میڈیا کو بتایا کہ “ہم نے نامعلوم افراد کے خلاف اغواء کا مقدمہ درج کر لیا ہے، اور علاقے میں موجود سی سی ٹی وی فوٹیج اور موبائل فون ڈیٹا کی مدد سے تحقیقات تیز کر دی گئی ہیں۔”

ابتدائی شواہد سے معلوم ہوتا ہے کہ اغواء منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا، اور اغواء کار پیشہ ور معلوم ہوتے ہیں۔

واقعہ کے بعد ایف آئی اے اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں میں شدید تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے، خاص طور پر اس لیے کہ یہ اغواء ایک ایسے افسر کا ہے جو ریاستی سائبر سیکیورٹی کے اہم شعبے سے منسلک تھے۔

ایک سینیئر اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ “یہ واقعہ صرف ایک فرد کا اغواء نہیں، بلکہ یہ ایک ممکنہ سائبر سیکیورٹی بریک ڈاؤن کا پیش خیمہ ہو سکتا ہے۔”

پولیس اور حساس ادارے اغواء کاروں کی شناخت اور مغوی افسر کی بازیابی کے لیے چھاپہ مار کارروائیاں کر رہے ہیں۔ اسلام آباد کے داخلی و خارجی راستوں کی سخت نگرانی کی جا رہی ہے، اور قریبی شہروں کی پولیس کو بھی الرٹ کر دیا گیا ہے۔

ڈیجیٹل دور میں سائبر کرائم کا مقابلہ کرنے والے ایک اہم افسر کا یوں اغواء ہونا ریاستی سیکیورٹی اداروں کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے۔ واقعہ کی شفاف اور فوری تحقیقات نہ صرف مغوی افسر کی بازیابی کے لیے ضروری ہیں، بلکہ یہ قانون نافذ کرنے والے اداروں پر عوام کے اعتماد کو بحال رکھنے کے لیے بھی اہم ہیں۔

Comments are closed.