اسلام آباد ہائیکورٹ کا “لازوال عشق” کیس میں بڑا فیصلہ

اسلام آباد ہائیکورٹ کا “لازوال عشق” کیس میں بڑا فیصلہ

معزز عدالت کا فوری قانونی کارروائی کا حکم، فریقین سے دو ہفتوں میں رپورٹ طلب

اسلام آباد

شمشاد مانگٹ

اسلام آباد ہائیکورٹ میں معروف ٹی وی شو “لازوال عشق” کے خلاف دائر درخواست پر اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ عدالت عالیہ کے معزز جج جسٹس ارباب محمد طاہر نے ابتدائی سماعت کے بعد قانون کے مطابق فوری کارروائی کا حکم جاری کرتے ہوئے فریقین سے دو ہفتوں میں رپورٹ طلب کر لی ہے۔

یہ درخواست امن ترقی پارٹی کے بانی و چیئرمین محمد فائق شاہ کی جانب سے دائر کی گئی تھی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ “لازوال عشق” جیسے پروگرام نہ صرف اخلاقی و سماجی اقدار کے منافی ہیں بلکہ معاشرے پر منفی اثرات ڈال رہے ہیں۔

درخواست گزار کی جانب سے معروف وکیل ایڈوکیٹ میاں آصف محمود عدالت میں پیش ہوئے اور تفصیلی دلائل دیے۔ دورانِ سماعت عدالت نے استفسار کیا کہ آیا یہ پروگرام اب بھی نشر ہو رہا ہے یا بند کیا جا چکا ہے۔

اس پر وکیل میاں آصف محمود نے عدالت کو آگاہ کیا کہ پروگرام تاحال جاری ہے، اور ملک کے مختلف اداروں کے پاس اس حوالے سے متعدد درخواستیں زیرِ التواء ہیں، جن پر اب تک کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔

عدالت نے دلائل سننے کے بعد ابتدائی طور پر درخواست کو قابلِ سماعت قرار دیتے ہوئے متعلقہ اداروں کو قانون کے مطابق فوری کارروائی کرنے کا حکم دیا اور تمام فریقین سے دو ہفتوں میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔

لازوال عشق ایک تفریحی یا ڈرامائی نوعیت کا پروگرام ہے، جس پر مختلف حلقوں کی جانب سے مذہبی، اخلاقی اور ثقافتی خطوط پر اعتراضات سامنے آ چکے ہیں۔ امن ترقی پارٹی کا مؤقف ہے کہ ایسے پروگرام عوامی ذہن سازی اور نوجوانوں کی تربیت پر منفی اثرات ڈال رہے ہیں۔

کیس کی آئندہ سماعت دو ہفتوں بعد متوقع ہے، جس میں عدالت تمام فریقین کی رپورٹ اور متعلقہ اداروں کی کارروائی کا جائزہ لے کر حتمی احکامات جاری کرے گی۔

Comments are closed.