ایل پی جی ٹینکر پر اسرائیلی حملہ، حوثیوں کی تحویل کے بعد پاکستانی عملہ رہا، وزیرِ داخلہ

یمنی پانیوں میں اسرائیلی ڈرون حملہ، بحری جہاز میں سوار 24 پاکستانیوں کو بحفاظت نکال لیا گیا

ایل پی جی ٹینکر پر اسرائیلی حملہ، حوثیوں کی تحویل کے بعد پاکستانی عملہ رہا، وزیرِ داخلہ

اسلام آباد

شمشاد مانگٹ

وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے انکشاف کیا ہے کہ یمن کی بندرگاہ رس العیصہ پر ایک ایل پی جی ٹینکر پر اسرائیلی ڈرون حملہ کیا گیا تھا۔ اس بحری جہاز پر کپتان سمیت 24 پاکستانی عملے کے ارکان سوار تھے۔ وزیرِ داخلہ نے کہا کہ ٹینکر ایرانی بندرگاہ بندر عباس سے روانہ ہوا تھا اور یمنی پانیوں میں داخل ہونے کے بعد حوثیوں نے اسے روک لیا تھا۔

محسن نقوی نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ پاکستانی عملہ اور ٹینکر اب مکمل طور پر محفوظ ہے اور یمنی پانیوں سے باہر نکل چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے شہریوں کی حفاظت کے لیے تمام دستیاب آپشنز استعمال کیے۔

وزیرِ داخلہ نے بتایا کہ اس تمام عمل کے دوران وزارتِ داخلہ کے سیکریٹری، عمان میں پاکستانی سفیر اور سعودی عرب میں موجود پاکستانی ٹیموں نے مسلسل رابطے اور کوششیں جاری رکھیں۔ انہوں نے سیکیورٹی اداروں کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ مسلسل محنت اور مربوط حکمت عملی سے عملے کی رہائی ممکن بنائی گئی۔

محسن نقوی نے کہا کہ پوری قوم نے ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ ہم متحد ہو کر کسی بھی چیلنج سے نمٹ سکتے ہیں۔ انہوں نے پاکستانی عملے کی بحفاظت واپسی کو قومی کامیابی قرار دیا۔

واضح رہے کہ یہ واقعہ 10 دن قبل پیش آیا تھا جب ایک ایل پی جی سے لدا بحری جہاز یمنی بندرگاہ پر لنگر انداز ہونے والا تھا کہ اسے اسرائیلی ڈرون حملے کا نشانہ بنایا گیا۔ بعد ازاں حوثی گروپ نے جہاز کو اپنی تحویل میں لے لیا تھا۔ جہاز پر موجود ایل پی جی یمن میں اتاری جانی تھی۔

بحری جہاز میں سوار تمام 24 پاکستانیوں کو بخیریت نکالنے پر حکومتی اور سفارتی سطح پر کوششوں کو سراہا جا رہا ہے۔

Comments are closed.