کراچی ،عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ دینے پر احتجاج ، حلیم عادل شیخ گرفتار
کراچی
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ سمیت دیگر پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کو کراچی پریس کلب کے باہر احتجاج کے دوران پولیس نے حراست میں لے لیا۔ پی ٹی آئی کے کارکنوں نے اڈیالہ جیل میں قید بانی پی ٹی آئی کی ملاقاتوں کی اجازت نہ دینے کے خلاف احتجاج کیا تھا۔
پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں نے کراچی پریس کلب کے باہر شدید احتجاج کیا اور اپنی آواز بلند کرنے کے لیے سڑکوں پر نکل آئے۔ حلیم عادل شیخ اپنے ساتھیوں اور کارکنوں کے ساتھ مظاہرے کے لیے یہاں پہنچے تھے، جہاں انہوں نے مطالبہ کیا کہ اڈیالہ جیل میں قید عمران خان سے ملاقاتوں کا راستہ کھولا جائے۔
حلیم عادل شیخ نے احتجاج کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ “ہم یہ مظاہرہ اس بات کے خلاف کر رہے ہیں کہ اڈیالہ جیل میں قید بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقاتیں نہیں کرنے دی جا رہی ہیں۔” انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور کارکنوں کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ احتجاج کے دوران نظم و ضبط برقرار رکھنے کے لیے حلیم عادل شیخ اور دیگر پی ٹی آئی کارکنوں کو حراست میں لیا گیا۔ ان افراد کو مختلف تھانوں میں منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں ان سے تفتیش جاری ہے۔ پولیس نے اس کارروائی کو قانون کے مطابق قرار دیتے ہوئے کہا کہ امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنانے کے لیے یہ اقدام اٹھایا گیا۔
پی ٹی آئی نے حلیم عادل شیخ کی گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے اور اسے سیاسی انتقام کا حصہ قرار دیا ہے۔ پارٹی کے ترجمانوں نے کہا کہ اس طرح کی کارروائیاں پی ٹی آئی کے کارکنوں کے عزم کو کمزور نہیں کر سکتیں اور پارٹی اپنے مقصد کے لیے ہر سطح پر جدوجہد جاری رکھے گی۔
کراچی پریس کلب کے باہر احتجاج کے دوران پولیس اور پی ٹی آئی کارکنوں کے درمیان کشیدگی بھی دیکھنے کو آئی، لیکن پولیس نے جلد ہی صورتحال کو قابو میں کر لیا۔ اس احتجاج کے دوران سڑکوں پر شدید ٹریفک کی بندش اور شہر کے مختلف علاقوں میں تھوڑی دیر کے لیے بے چینی پھیل گئی۔
Comments are closed.