خیبرپختونخوا اسمبلی: پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ خرم ذیشان 91 ووٹ لے کر سینیٹر منتخب

خیبرپختونخوا اسمبلی: پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ خرم ذیشان 91 ووٹ لے کر سینیٹر منتخب

پشاور

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حمایت یافتہ خرم ذیشان خیبرپختونخوا سے جنرل نشست پر سینیٹر منتخب ہو گئے۔

خرم ذیشان نے مجموعی طور پر کاسٹ کیے گئے 137 ووٹوں میں سے 91 ووٹ حاصل کر کے کامیابی اپنے نام کی، حزب اختلاف کے حمایت یافتہ تاج محمد آفریدی 45 ووٹ حاصل کر سکے جب کہ ایک ووٹ مسترد اور 8 ممبران اسمبلی نے اپنا ووٹ کاسٹ نہیں کیا۔

خیبرپختونخوا اسمبلی میں ہونے والے سینیٹ کے ضمنی انتخاب میں جنرل نشست کے لیے 3 امیدوار میدان میں تھے، یہ نشست تحریک انصاف کے رہنما اور سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شبلی فراز کو 9 مئی 2023 کے فسادات سے متعلق مقدمات میں سزا سنائے جانے کے بعد نااہل قرار دینے کے بعد خالی ہوئی تھی۔

قبل ازیں پی ٹی آئی کے ایک اور امیدوار عرفان سلیم، جو انتخابی فہرست میں شامل ہیں، انہوں نے خرم ذیشان کے کورنگ امیدوار کے طور پر حصہ لیا، ووٹنگ صبح 9 بج کر 30 منٹ پر شروع ہو کر شام 4 بجے تک جاری رہی۔

صوبائی الیکشن کمشنر سعید گل نے پولنگ کے لیے ریٹرننگ افسر کے فرائض انجام دیے۔

خیبرپختونخوا کے کُل 145 ارکانِ اسمبلی سینیٹ کی اس نشست کے لیے ووٹ دینے کے اہل ہیں، جبکہ کامیابی کے لیے کم از کم 75 ووٹ درکار تھے۔

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے بھی اسمبلی پہنچ کر اپنا ووٹ کاسٹ کیا اور کہا کہ انشا اللہ چیئرمین عمران خان کے نامزد امیدوار خرم شہزاد بھاری اکثریت سے کامیاب ہوں گے۔

شبلی فراز نے اپنی نااہلی اور بطور سینیٹر ڈی نوٹی فکیشن کو پشاور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

تاہم ہائی کورٹ نے اس ماہ کے اوائل میں انہیں اور 2 دیگر ارکانِ قومی اسمبلی کو کوئی ریلیف دینے سے انکار کر دیا تھا، اور الیکشن کمیشن کو خالی نشستیں پُر کرنے کی اجازت دی تھی۔

عدالت نے شبلی فراز سے کہا تھا کہ وہ پہلے متعلقہ عدالت میں خود پیش ہوں، پھر ریلیف کی درخواست دیں۔

Comments are closed.