اسلام آباد (زورآور نیوز) پاکستان اور چین کے مابین ایم ایل ون معاہدے پر دستخط ہوگئے۔نجی ٹی وی کے مطابق پاکستان اور چین کے مابین ایم ایل ون منصوبے پر بڑی پیشرفت ہوئی ہے، پاکستان اور چین کے درمیان ایم ایل ون معاہدے پر دستخط ہوگئے، سیکرٹری ریلویز کا کہنا ہے کہ ایم ایل ون ایک اسٹریٹجک منصوبہ ہے، معاہدے سے پاکستان کا پورا ٹرانسپورٹیشن نظام تبدیل ہوجائے گا، ایل ایل ون منصوبے کی لاگت 9 ارب ڈالر سے کم ہوکر 6.7 ارب ڈالر ہوگئی ہے، ایم ایل ون منصوبے پر جلد کام شروع ہوگا۔اسی طرح نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے ایک بارپھر بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کی بھرپور حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سی پیک کے اعلی معیار کی ترقی کے نئے مرحلے میں چین کے ساتھ مختلف شعبوں میں رابطے اور تعاون کو مضبوط بنائے گا، غذائی تحفظ اور زراعت جیسے شعبوں میں نئی ٹیکنالوجی متعارف کرائی جائے گی، اصلاحات، غربت کے خاتمے، تحقیق و ترقی، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور دیگر شعبوں میں چین کی کامیابیوں سے استفادہ کریں گے، چینی کاروباری اداروں کی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے لیے پاکستان خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کو مزید بہتر بنایا جائے گا۔نیوزایجنسی کے مطابق مزید برآں تیسرے “بیلٹ اینڈ روڈ” بین الاقوامی تعاون فورم کی افتتاحی تقریب بدھ کے روز بیجنگ میں منعقد ہوئی۔ چینی میڈ یا کے مطا بق سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکریٹری، چین کے صدر اور سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کی مرکزی فوجی کمیشن کے چیئرمین شی جن پھنگ نے افتتاحی تقریب میں شرکت کی اور کلیدی خطاب کیا۔ شی جن پھنگ نے کہا کہ وبا پھیلنے کے بعد “بیلٹ اینڈ روڈ” زندگی اور صحت کا راستہ بن گیا ہے۔چین نے مختلف ممالک کو اربوں ماسک اور 2.3 بلین ویکسین کی خوراکیں فراہم کی ہیں، اور 20 سے زائد ممالک کے ساتھ ویکسین تیار کرنے میں تعاون کیا ہے، جس سے بیلٹ اینڈ روڈ سے وابستہ شراکت داروں کے لئے وبا کے خلاف منفرد کردار ادا کیا گیا ہے۔ چین میں وبا کے عروج پر اْسے 70 سے زائد ممالک کی جانب سے قابل قدر مدد ملی۔ شی جن پھنگ نے کہا کہ ہم دل کی گہرائیوں سے سمجھتے ہیں کہ صرف مشترکہ مفادات پر مبنی تعاون سے ہی ہم اچھے نتائج حاصل کر سکتے ہیں۔ 10 سالہ تاریخ نے ثابت کیا ہے کہ ‘بیلٹ اینڈ روڈ’ کی مشترکہ تعمیر تاریخ کا درست انتخاب ہے اور زمانے کی ترقی کی منطق کے عین مطابق ہے۔
Comments are closed.