امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مسلم رہنماؤں کی ملاقات، غزہ جنگ کے حل پر تبادلہ خیال

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مسلم رہنماؤں کی ملاقات، غزہ جنگ کے حل پر تبادلہ خیال

وزیراعظم شہباز شریف اور نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی بھی شرکت، عرب ممالک سے فوجی اور مالی کردار ادا کرنے کی درخواست کا انکشاف

نیویارک

اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور مسلم ممالک کے سربراہان کے درمیان اہم ملاقات ہوئی، جس میں غزہ کی موجودہ صورتحال اور مشرق وسطیٰ میں امن کی کوششوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس ملاقات میں وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف اور نائب وزیراعظم اسحاق ڈار سمیت ترکیہ، قطر، سعودی عرب، انڈونیشیا، مصر، متحدہ عرب امارات اور اردن کے رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسلامی ممالک کے سربراہان سے ملاقات کو “اعزاز” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ آج کا میرا سب سے اہم اجلاس ہے۔ آپ سب نے جو کام کیا وہ قابلِ تحسین ہے۔ ہم مسائل کے حل کے لیے مل کر کام کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ملاقات غزہ جنگ کے خاتمے اور اسرائیلی یرغمالیوں کی واپسی کے لیے اہم موقع ہے۔

اس موقع پر امیر قطر نے غزہ کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ غزہ میں جنگ فوری طور پر ختم ہو، صورتحال انتہائی خراب ہو چکی ہے۔

ملاقات کے اختتام پر سربراہانِ مملکت نے میڈیا سے بات کیے بغیر ہال سے روانگی اختیار کی، تاہم ملاقات کی مزید تفصیلات سامنے نہیں آ سکیں۔

ادھر امریکی میڈیا نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ امریکہ عرب اور مسلم ممالک پر زور دے رہا ہے کہ وہ غزہ میں فوجیں تعینات کریں تاکہ اسرائیلی فوج انخلا کر سکے۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ واشنگٹن چاہتا ہے کہ عرب و مسلم ممالک فلسطینی علاقوں میں اقتدار کی منتقلی اور تعمیرِ نو کے عمل میں مالی معاونت بھی فراہم کریں۔

یہ ملاقات ایسے وقت میں ہوئی ہے جب غزہ میں انسانی بحران شدت اختیار کر چکا ہے اور عالمی برادری پر دباؤ بڑھ رہا ہے کہ فوری طور پر جنگ بندی کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

Comments are closed.