نیب لاہور کے ڈی جی سلیم شہزاد عہدے سے مستعفی ، صحت اور ذاتی وجوہات کی بناء پر فیصلے کا اظہار
نیب میں 21 سال خدمات سرانجام دیں : سلیم شہزاد نے 947 ارب روپے کی برآمدگیاں کرائیں اور میگا کرپشن کیسز پر کارروائی کی
اسلام آباد
شمشاد مانگٹ
قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) سلیم شہزاد نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
سلیم شہزاد نے اپنے استعفیٰ میں کہا ہے کہ وہ “بھاری دل کے ساتھ” نیب سے مستعفی ہو رہے ہیں، اور اس فیصلے کی وجہ اپنی صحت اور کچھ دیگر ذاتی وجوہات ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ الحمد للہ ان کے خلاف کرپشن کے الزامات میں کچھ بھی ثابت نہیں ہو سکا اور وہ اس بات پر فخر محسوس کرتے ہیں ۔
سلیم شہزاد نے اپنے استعفیٰ میں اپنی پیشہ ورانہ زندگی کے اہم پہلوؤں کو بھی اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ 1999ء میں نیب کے بانی ممبران میں سے تھے اور 18ویں گریڈ کے افسر کے طور پر اپنے کیریئر کا آغاز کیا تھا۔ اس کے بعد، انہوں نے 21ویں گریڈ میں ترقی حاصل کی اور ڈی جی نیب لاہور کے عہدے تک پہنچے ۔
انہوں نے اپنے کیریئر کے دوران نیب کے مختلف عہدوں پر کام کیا اور خاص طور پر 2017 میں ڈی جی نیب لاہور کے طور پر تعینات ہونے کے بعد بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ سلیم شہزاد نے کہا کہ جب وہ ڈی جی نیب خیبر پختونخوا کے طور پر تعینات ہوئے تو انہوں نے کارکردگی کے تمام ریکارڈ توڑ دیے۔ ان کا دعویٰ تھا کہ ان کی قیادت میں نیب لاہور نے 947 ارب روپے کی برآمدگیاں کرائیں، جو کہ ماضی کے 17 سالوں میں صرف 44 ارب روپے کے برابر تھیں ۔
استعفیٰ میں سلیم شہزاد نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ ان کی قیادت میں نیب لاہور نے میگا کرپشن کیسز پر کارروائیاں کیں، اور انہیں اس بات کا ادراک تھا کہ جن کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے، ان کا ردعمل آنا طے تھا ۔
سلیم شہزاد نے اپنے استعفیٰ میں چیئرمین نیب نذیر بٹ کا شکریہ ادا کیا، جنہوں نے ہمیشہ زمینی حقائق سے آگاہ کیا اور ان کی رہنمائی کی۔ انہوں نے نیب کے عملے اور اپنے بچوں کا بھی شکریہ ادا کیا، جو ہمیشہ ان کے ساتھ کھڑے رہے ۔
سلیم شہزاد نے مزید کہا کہ وہ چیئرمین نیب سے درخواست کرتے ہیں کہ انہیں گھر پر دو سال تک رکھنے کی اجازت دی جائے تاکہ وہ اپنی ذاتی زندگی پر توجہ دے سکیں ۔
Comments are closed.