اسلام آباد (زورآور نیوز) سابق وزیراعظم نوازشریف کی حفاظتی ضمانت کی درخواستیں اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کر دی گئیں۔حفاظتی ضمانت کی درخواستیں ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنس میں سزاؤں کے بعد گرفتاری روکنے کے لیے دائر کی گئیں۔ ن لیگی وکلاء نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کی روشنی میں حفاظتی ضمانت کی درخواست دائر کی۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت کے سامنے سرنڈر کرنے کے لیے حفاظتی ضمانت منظور کی جائے۔ کیسز کا سامنا کرنا چاہتے ہوں ۔عدالت پہنچنے کے لیے گرفتاری سے روکا جائے ۔نواز شریف کو ایون فیلڈ کیس میں دس سال اور العزیز یہ کیس میں سات سال سزا سنائی گئی تھی، 23 جون 2021ء کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے عدم پیشی پر نواز شریف کی اپیلیں خارج کر دی تھیں، اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف کو اشتہاری قرار دیا تھا، ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں پاکستان واپس آنے پر اپیلوں کی بحالی کی درخواست دائر کرنے کی اجازت دی ہے، جس کو بنیاد بنا کر حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے عدالت کے سامنے پیش ہونے کی استدعا کی جائے گی۔ادھر پارٹی قائد نوازشریف کی وطن واپسی کے حوالے سے ن لیگ نے کارکنوں اور رہنماؤں کیلئے خصوصی ہدایات جاری کردیں، مسلم لیگ ن امارات نے سابق وزیراعظم کی وطن واپسی سے متعلق تیاریاں مکمل کرتے ہوئے کارکنوں اور رہنماؤں کو ہدایت کی ہے کہ پارٹی قائد کے ہمراہ سفر کرنے والے ورکرز اپنے ہمراہ سفری سامان کم سے کم رکھیں، نواز شریف 21 اکتوبر کو صبح سویرے دبئی سے روانہ ہوجائیں گے، کارکن اور رہنما نماز فجر دبئی ایئرپورٹ پر ہی ادا کریں۔مسلم لیگ ن امارات نے بتایا ہے کہ پارٹی قائد میاں نواز شریف کی روانگی دبئی ایئرپورٹ ٹرمینل 2 سے ہوگی، کارکن دبئی ایئرپورٹ انتظامیہ سے مکمل تعاون اور قانون کی پاسداری کریں، ایئرپورٹ پر نعرے بازی سے اجتناب کریں۔ بتایا گیا ہے کہ مسلم لیگ ن کے قائد محمد نواز شریف کی دبئی سے پاکستان روانگی کے لیے خصوصی طیارہ بک کروایا گیا ہے، دبئی سے اسپیشل طیارہ بُک کرائے جانے کی تصدیق بھی ہوچکی ہے، نواز شریف جس خصوصی پرواز سے پاکستان پہنچیں گے اسے ’امید پاکستان‘ کا نام دیا جائے گا اور اس اسپیشل فلائٹ میں تقریباً 150 افراد کی گنجائش ہے۔
Comments are closed.