آفیشل سیکرٹ ایکٹ لاگو ہے ،ضمانت مسترد،ہائی کورٹ

اسلام آباد (زورآور نیوز) سائفر کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی ضمانت اور اخراج مقدمہ کی درخواست مسترد ہونے کا 20 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیا گیا۔تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پراسیکیوشن کا کیس ہے کہ وزارت خارجہ نے سائفر کو ڈی کوڈ کر کے پرائم منسٹر سیکرٹریٹ کو بھجوایا، عمران خان نے بطور وزیراعظم سائفر کو وصول کیا اور بظاہر گم کر دیا، پراسیکیوشن کے مطابق عمران خان نے سائفر کے مندرجات کو ٹوئسٹ کر کے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا، دفتر خارجہ کے سابقہ اور موجودہ افسران بالخصوص سائفر بھیجنے والے اسد مجید کے بیانات ریکارڈ پر ہیں، دفتر خارجہ کے افسران کے بیانات سے واضح ہے کہ اس میں کوئی غیر ملکی سازش شامل نہیں، بادی النظر میں مقدمہ میں آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی سیکشن فائیو کا اطلاق ہوتا ہے۔خیال رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواستِ ضمانت مسترد کر دی۔جمعہ کو چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے محفوظ فیصلہ سنا دیا۔سائفر کیس کے اخراج کی درخواست بھی مسترد کر دی گئی۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد 16 اکتوبر کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ سائفر کیس میں خصوصی عدالت برائے آفیشل سیکرٹ ایکٹ نے پہلے چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواستِ ضمانت مسترد کی تھی۔
چیئرمین پی ٹی آئی اس وقت سائفر کیس میں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں قید ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کی سائفر کیس میں ٹرائل روکنے کی درخواست مسترد کر دی تھی۔یاد رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے سائفر کیس میں فردِ جرم کی کارروائی اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کی تھی، چیئرمین پی ٹی آئی نے وکیل سلمان صفدر اور خالد یوسف کے ذریعے درخواست دائر کی تھی۔

 

 

Comments are closed.