وزیراعظم اور آرمی چیف کی ہدایت پر پاک فوج کی سیلاب متاثرہ علاقوں میں بھرپور امدادی کارروائیاں جاری
اسلام آباد
شمشاد مانگٹ
پاکستان کے مختلف حصوں، خصوصاً پنجاب، خیبرپختونخوا اور آزاد کشمیر میں جاری سیلابی تباہی کے بعد وزیراعظم شہباز شریف اور آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی ہدایت پر پاک فوج کی جانب سے ریلیف اور ریسکیو آپریشنز پوری شدت سے جاری ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ اور چیئرمین این ڈی ایم اے کے ہمراہ ایک اہم پریس کانفرنس میں بتایا کہ اب تک پاک فوج 28 ہزار سے زائد افراد کو ریسکیو کر چکی ہے۔ مشکل کی اس گھڑی میں فوج اپنے عوام کے ساتھ کھڑی ہے، چاہے امن ہو یا جنگ ۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ امدادی سرگرمیوں کے دوران فوج کے دو جوان شہید اور دو زخمی ہوئے، لیکن اس کے باوجود فوجی جوان دن رات عوام کی خدمت میں مصروف ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاک افواج اور عوام ایک تھے، ایک ہیں اور ایک رہیں گے، کوئی باطل قوت ان کے درمیان دراڑ نہیں ڈال سکتی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق ایک انجینیئر بریگیڈ، 19 انفنٹری یونٹس اور 7 انجینئرنگ یونٹس امدادی کاموں میں مصروف ہیں جبکہ فوجی ہیلی کاپٹرز کی 26 پروازیں متاثرین کی مدد کے لیے روانہ ہو چکی ہیں ، اسی طرح گوجرانوالہ میں 6 انفنٹری اور 2 انجینئرنگ یونٹس متحرک ہیں جبکہ بہاولپور اور بہاولنگر میں 4 یونٹس الرٹ پر ہیں ۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق پنجاب، خیبرپختونخوا اور آزاد کشمیر میں فلڈ ریلیف یونٹس مکمل طور پر فعال ہیں ۔ کرتارپور اور آس پاس کے علاقوں میں بڑے پیمانے پر ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ اب تک 225 ٹن راشن تقسیم کیا جا چکا ہے۔ 20 ہزار سے زائد افراد کو طبی سہولیات فراہم کی گئی ہیں ۔ گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں بھی فضائی ریلیف آپریشنز مکمل کیے گئے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ فوجی انجینئرز اور سول اداروں نے مل کر 104 متاثرہ سڑکیں بحال کیں ۔ شاہراہ قراقرم کو ٹریفک کے لیے مکمل طور پر کھول دیا گیا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے اس بات پر بھی زور دیا کہ بھارت کی جانب سے آبی دہشتگردی کے نتیجے میں دریائے چناب، راوی اور ستلج میں خطرناک حد تک پانی چھوڑا گیا، جس سے پنجاب کے کئی دیہات مکمل طور پر ڈوب گئے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق سیالکوٹ میں 49 سالہ بارش کا ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے، اور شہر کے کئی علاقے جھیلوں کا منظر پیش کر رہے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے تمام وزراء کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے حلقوں میں ریسکیو آپریشنز کی خود نگرانی کریں اور متاثرین کو ہر ممکن ریلیف فراہم کریں۔
Comments are closed.