Trending
- وزیراعظم کی زیرصدارت (ن) لیگی وفد نے 27 ویں آئینی ترمیم کی حمایت کے لیے پیپلز پارٹی سے مشاورت کی ، بلاول بھٹو
- خیبرپختونخوا ، سیکیورٹی فورسز کے دو الگ الگ آپریشنز ، بھارتی حمایت یافتہ ’فتنۃ الخوارج‘ کے 3 دہشتگرہلاک ، آئی ایس پی آر
- فوج کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ، غزہ میں امن فوج بھیجنے کا فیصلہ پارلیمنٹ کرے گی، ڈی جی آئی ایس پی آر
- کمپیٹیشن کمیشن کی اسٹیل سیکٹر میں کمپٹیشن کی صورتحال پر رپورٹ جاری
- ٹریفک پولیس اہلکار پر تشدد ، ملزم 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
- اسلام آباد ہائیکورٹ ، آڈیو لیکس کیس جسٹس بابر ستار کی عدالت سے منتقل
- عالمی بینک کا پاکستان کو اپنے 10 ترجیحی تجارتی معاہدوں کو ازسرِ نو متوازن بنانے کا مشورہ
- کراچی روشنیوں کا شہر تھا، دعا ہے شہر اپنی عظمت رفتہ بحال کرسکے، احسن اقبال
- کراچی : فتنۃ الخوارج کے خلاف آپریشن ، انتہائی مطلوب 3 دہشتگرد گرفتار
- کالعدم ٹی ٹی پی ۔ مقامی عمائدین مذاکرات ، کالعدم ٹی ٹی پی وادی تیراہ سے انخلا پر رضامند
پاکستان کی مقبوضہ مغربی کنارے کے کچھ حصوں پر نام نہاد اسرائیلی ’خود مختاری‘ کی کوشش کی شدید مذمت
بیان میں کہا گیا کہ یہ اقدامات بین الاقوامی قانون، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور فلسطینی عوام کے ناقابلِ تنسیخ حقوق کی ’کھلی خلاف ورزی‘ ہیں۔
پاکستان نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ ان غیر قانونی اقدامات کو روکنے کے لیے ’فوری اور فیصلہ کن کارروائی‘ کرے اور قابض اسرائیلی افواج کو بین الاقوامی قانون کی مسلسل خلاف ورزیوں پر جوابدہ ٹھہرائے۔
2024 میں اقوام متحدہ کی اعلیٰ عدالت نے قرار دیا تھا کہ اسرائیل کا فلسطینی علاقوں، بشمول مغربی کنارے، پر قبضہ اور وہاں کی آبادیاں غیر قانونی ہیں اور انہیں جلد از جلد ختم کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’یہ اقدامات امن معاہدے کے لیے خطرناک ہیں، یقیناً وہ ایک جمہوری ملک ہیں، ان کے نمائندے اپنی رائے دیں گے، مگر اس وقت ایسے اقدامات نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں‘۔

Comments are closed.