غزہ پر مسلط کی گئی نسل کشی مہم کا فوری خاتمہ اہم ترجیح تھا ، وزیراعظم شہباز شریف

غزہ پر مسلط کی گئی نسل کشی مہم کا فوری خاتمہ اہم ترجیح تھا ، وزیراعظم شہباز شریف

اسلام آباد

شمشاد مانگٹ

وزیراعظم پاکستان میاں شہباز شریف نے مصر کے شہر شرم الشیخ میں حالیہ ہونے والی غزہ امن کانفرنس کو ایک ممکنہ تاریخ ساز موڑ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان فلسطینی عوام کی آزادی، وقار اور خوشحالی کو اپنی خارجہ پالیسی کی اولین ترجیح سمجھتا ہے۔

وزیراعظم نے وطن واپسی کے دوران سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ (سابق ٹوئٹر) پر اپنے ایک بیان میں کہا “جب میں شرم الشیخ میں ہونے والی غزہ امن کانفرنس کے بعد وطن واپسی کے لیے جہاز پر سوار ہو رہا ہوں، تو چاہتا ہوں کہ کچھ خیالات شیئر کروں کہ وہاں جو کچھ ہوا وہ کس قدر ممکنہ طور پر ایک تاریخ ساز موڑ ثابت ہو سکتا ہے، اور کیوں پاکستان اس عمل میں اتنی گہرائی سے شامل رہا ہے۔”

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سب سے اہم ترجیح غزہ پر مسلط کی گئی نسل کشی کی مہم کا فوری خاتمہ تھا۔

“دیگر برادر اسلامی ممالک کے ساتھ مل کر ہم نے یہ ترجیح بار بار اور واضح طور پر دنیا کے سامنے رکھی۔”

وزیراعظم شہباز شریف نے ایک اہم اور غیر متوقع بیان دیتے ہوئے کہا “ہم صدر ٹرمپ کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے ظلم کو ختم کروانے کا وعدہ کیا اور اسے پورا کیا۔”

انہوں نے مزید لکھا “ہم صدر ٹرمپ کی امن کے لیے اس منفرد کاوش پر اپنی تحسین کا اظہار جاری رکھیں گے۔”

شہباز شریف نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ فلسطینی عوام کی آزادی، وقار اور خوشحالی پاکستان کے لیے ایک بنیادی ترجیح بنی رہے گی۔ ان کے مطابق “1967 سے پہلے کی سرحدوں کے مطابق ایک مضبوط اور قابلِ عمل فلسطینی ریاست کا قیام، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو، پاکستان کی مشرقِ وسطیٰ پالیسی کی اساس ہے، اور ہمیشہ رہے گا۔”

شرم الشیخ میں منعقدہ غزہ امن کانفرنس میں عالمی رہنماؤں نے فلسطین میں جاری انسانی بحران کے خاتمے، جنگ بندی، اور مستقل امن کے لیے ممکنہ روڈ میپ پر تبادلہ خیال کیا۔ پاکستان کی شرکت ایک اہم سفارتی پیش رفت سمجھی جا رہی ہے، اور وزیراعظم کا یہ بیان عالمی سطح پر پاکستان کے واضح مؤقف کی نمائندگی کرتا ہے۔

وزیراعظم کی جانب سے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کردار کو سراہنا غیر معمولی سفارتی اظہار ہے، جو خطے کی بدلتی ہوئی جغرافیائی سیاست اور ممکنہ اتحادوں کی طرف اشارہ کرتا ہے۔

Comments are closed.