کرپشن کا تحفظ ،حکومت نیب ترامیم کی اپیل سپریم کورٹ لے گئی

اسلام آباد (زورآور نیوز) وفاق نے نیب ترامیم فیصلہ کیخلاف پہلی اپیل دائر کر دی۔وفاق حکومت کی جانب سے مخدوم علی خان نے پریکٹس پروسیجر قانون کے تحت فیصلہ کیخلاف اپیل دائر کی۔اپیل میں فیڈریشن، نیب اور چیئرمین پی ٹی آئی کو فریق بنایا گیا۔ سپریم کورٹ سے اپیل میں نیب ترامیم کیخلاف فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی۔عدالت سے نیب ترامیم کو بحال کرنے کی استدعا کی گئی۔درخواست گزار میں مؤقف اپنایا گیا کہ سپریم کورٹ میں نیب ترامیم کیس میں پارٹی نہیں تھا۔سپریم کورٹ نے نوٹس دیئے بغیر نیب ترامیم کیخلاف فیصلہ دیا۔ نیب ترامیم سے کسی بنیادی حقوق کی خلاف ورزی نہیں ہوئی، درخواست میں مزید کہا گیا کہ قانون سازی پارلیمان کا اختیار ہے ۔دوسری جانب قومی احتساب بیورو(نیب)ترامیم کے خلاف دائر نظرثانی کی اپیلوں کے لیے آ،ْندہ چندروزمیں بنچ قائم کیے جانے کاامکان ہے۔بنچ کی تشکیل کے لیے چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نئے قانون کے تحت دوسینئر ججوں سے مشاورت کریں گے ،امکان ہے کہ کیس کے حوالے سے جائزہ لینے کے لیے فائل سینئرترین جج جسٹس سردار طارق مسعود کوبھجوائے جائیگی۔ وہ جائزہ لینے کے بعدمعاملہ جسس اعجازالاحسن کوبھجوائیں گے اس کے بعدبنبچ کی تشکیل کی جائیگی۔نیب ترامیم فیصلہ کیخلاف نظر ثانی اپیل دائر کردی گئی،ایڈووکیٹ فاروق ایچ نائیک نے عبد الجبار کیطرف سے نظر ثانی دائر کی گئی ہے جس میں کہاگیاہے کہ سپریم کورٹ نے ہمیں سنے بغیر نیب ترامیم کیخلاف فیصلہ دیا،نیب ترامیم کے بعد احتساب عدالت نے میرے خلاف ریفرنس انٹی کرپشن عدالت کو بھجوادیا۔ نیب ترامیم کیخلاف درخواست میں کسی بنیادی حقوق خلاف ورزی کی نشاندہی نہیں کی گئی۔نیب ترامیم کیخلاف درخواست آرٹیکل کے تقاضے پوری نہیں کرتی تھی۔

 

Comments are closed.