Trending
- سندھ میں ڈاکووں کے لیے بڑی تقریب کا انعقاد ، 71 ڈاکو ہتھیار ڈال کر گرفتاری دینے کے لیے پیش
- اسلام آباد ، ضلعی انتظامیہ کا ماحولیاتی آلودگی کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن، پلاسٹک بیگز فیکٹری سیل ،مینیجر گرفتار
- نئی دہلی ، سپریم کورٹ حکم کی خلاف ورزی ، مسلمانوں کے گھر گرانے کے سلسلے میں شدت
- اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے باوجود غزہ میں انسانی بحران سنگین تر
- وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کا بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کروانے پر اڈیالہ جیل کے باہر دھرنا ، بغیر ملاقات کے واپس روانہ
- میانمار میں سائبر کرائم کے مرکز کیخلاف فوجی آپریشن پر پاکستانیوں سمیت 700 افراد تھائی لینڈ فرار
- پاکستان کی مقبوضہ مغربی کنارے کے کچھ حصوں پر نام نہاد اسرائیلی ’خود مختاری‘ کی کوشش کی شدید مذمت
- اسلام آباد پولیس کے ایس ایس پی عدیل اکبر نے خود کو گولی مار خود کشی کرلی
- فیلڈ مارشل کا دورہ مصر، ہم منصب و دیگر اعلی حکام سے ملاقات ، دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال
- وفاقی کابینہ اجلاس ، تحریک لبیک پاکستان پرانسداد دہشتگردی ایکٹ 1997 کے تحت پابندی کی منظوری
اس سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ کو ہدایت کی کہ وہ 24 مارچ کے حکم پر عملدرآمد کرے، جس کے تحت سابق وزیرِ اعظم عمران خان سے ہفتے میں دو بار ملاقاتوں کا شیڈول بحال کیا گیا تھا۔
اس موقع پر جنید اکبر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر آج بھی ملاقات نہیں دی تو میرا پارٹی کو مشورہ ہے ہم عدالتوں پر عدم اعتماد کریں، اگر عدالتیں انصاف نہیں دے سکتیں تو ان عدالتوں میں یونیورسٹیز کھولی جائیں کسی کا فائدہ ہوگا۔
سہیل آفریدی کا کہنا تھا کہ افغانستان ہمارا سینٹرل ایشیا کا گیٹ وے ہے، خیبرپختونخوا کی بہترین تجارت ان کے ساتھ 78 سال سے ہوتی رہی ہے، قبائلی اپنے ملک، بارڈ سمیت اپنی حفاظت جانتے ہیں، 2001 کے بعد وہاں فوج آئی اور ملٹری آپریشن کے بعد وہاں حالات تھوڑے خراب ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں ڈیمانڈ کرتا ہوں کہ این ایف سی کا میٹنگ جلدی بلائیں اور ہمارا 350 ارب شیئر دیں، این ایف سی میں ہمارے بقایا جات 2200ارب سے زائد ہیں، یہ دہشت گردی ختم کرنے میں سیریس ہوتے تو ہمارے پیسے دیتے یہ سیدھی سیدھی ان کی بے حسی ہے۔

Comments are closed.