نیشنل پریس کلب کے باہر مرنگ بلوچ اینڈ کمپنی کا احتجاج ، مسنگ پرسنز کا معاملہ یا مخصوص ایجنڈا؟

 نیشنل پریس کلب کے باہر مرنگ بلوچ اینڈ کمپنی کا احتجاج ، مسنگ پرسنز کا معاملہ یا مخصوص ایجنڈا؟

اسلام آباد

شمشاد مانگٹ

نیشنل پریس کلب کے باہر مرنگ بلوچ اور ان کے ساتھیوں کی جانب سے لاپتہ افراد کے حق میں جاری احتجاج ان دنوں ایک بار پھر موضوعِ بحث بنا ہوا ہے، جب کہ ملک بھر میں مون سون بارشوں کے باعث ہنگامی صورتحال کا سامنا ہے۔

جہاں ایک طرف وفاقی و صوبائی ادارے بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ عوام کی مدد کے لیے سرگرم عمل ہیں، وہیں بعض حلقوں کی جانب سے اس احتجاج کو ایک “غیر موزوں وقت پر سیاسی مظاہرہ” قرار دیا جا رہا ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ عناصر ایسے وقت میں میدان میں آتے ہیں جب ملک اندرونی چیلنجز یا قدرتی آفات کا شکار ہو، اور یوں عالمی سطح پر پاکستان کی ساکھ متاثر ہوتی ہے۔

ذرائع کے مطابق، احتجاج کرنے والے افراد بین الاقوامی تنظیموں سے رابطے میں رہتے ہیں اور انسانی حقوق کی آڑ میں مخصوص بیانیہ پیش کرتے ہیں، جس سے قومی سلامتی کے ادارے اور ملک کی سالمیت زیرِ بحث آتی ہے۔

دوسری جانب مظاہرین کا مؤقف ہے کہ وہ صرف اپنے پیاروں کی بازیابی اور بنیادی انسانی حقوق کے لیے آواز بلند کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ آئین و قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے پرامن احتجاج کر رہے ہیں۔

سکیورٹی اداروں نے نیشنل پریس کلب کے اطراف سیکیورٹی سخت کر دی ہے تاکہ کسی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے، جبکہ صحافی برادری اس احتجاج کو سنجیدگی سے دیکھ رہی ہے، اور مطالبہ کر رہی ہے کہ معاملے کا قانونی حل نکالا جائے۔

Comments are closed.