پنجاب کی جیلوں میں اصلاحات ، شہری اب گھر بیٹھے جیل میں قید افراد سے ملاقات کیلئے آن لائن بکنگ کرا سکیں گے
لاہور
پنجاب کی جیلوں میں اصلاحات کی ایک نئی راہ ہموار ہو رہی ہے، جس کے تحت اب شہری گھر بیٹھے جیل میں قید افراد سے ملاقات کی آن لائن بکنگ کر سکیں گے۔ یہ اقدام وزیراعلیٰ پنجاب کی ٹاسک فورس برائے جیل خانہ جات کے چیئرمین رانا منان خان کی صدارت میں محکمہ داخلہ پنجاب کے زیر اہتمام ایک اہم اجلاس میں سامنے آیا۔
اجلاس میں آئی جی جیل خانہ جات میاں فاروق نذیر، ایڈیشنل سیکرٹری پریزن رومان بورانہ، ایڈیشنل سیکرٹری کمیونیکیشن اینڈ ورکس، ایڈیشنل سیکرٹری محکمہ صحت اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی، جہاں جیل خانہ جات کی اصلاحات کے مختلف پہلوؤں پر تفصیل سے غور کیا گیا۔ اس موقع پر جیلوں میں قید افراد سے ملاقات کے لیے ایک نئی ڈیجیٹل سہولت “ملاقات ایپ” کا تعارف کرایا گیا، جس کے ذریعے اب شہری اپنی ملاقات کی درخواستیں آن لائن بک کر سکتے ہیں۔
یہ ایپ بآسانی موبائل فونز اور کمپیوٹرز کے ذریعے دستیاب ہوگی، جس سے شہریوں کو جیل آنے جانے کی مشقت سے بچت ہوگی۔ ایپ کی مدد سے ملاقات کی درخواستوں کا وقت اور تاریخ طے کی جا سکے گی، اور اس طرح جیل کے اندر بھی ملاقاتوں کا انتظام بہتر اور زیادہ منظم ہو سکے گا۔
اب تک 1200 افراد اس ایپ کے ذریعے ملاقات کی سہولت سے مستفید ہو چکے ہیں، اور یہ تعداد آنے والے دنوں میں مزید بڑھنے کی توقع ہے۔ جیلوں میں اس طرح کی اصلاحات جیل حکام کے لیے بھی ایک سنگ میل ثابت ہو سکتی ہیں، کیونکہ اس سے ملاقاتوں کے دوران ہونے والی پیچیدگیوں میں کمی آئے گی اور انتظامی سطح پر بہتری آئے گی۔
اس اہم اجلاس کے دوران، لاہور میں واقع جوڈیشل کمپلیکس اور ڈسٹرکٹ جیل سیالکوٹ کی تعمیر پر بھی پیشرفت کا جائزہ لیا گیا، جو کہ پنجاب حکومت کی جیل اصلاحات کے منصوبے کا حصہ ہیں۔
پنجاب حکومت کی یہ کوشش جیلوں کو صرف اصلاحی مرکز بنانے کی طرف ایک اہم قدم ثابت ہو سکتی ہے، جہاں قید افراد کو قانونی، سماجی اور نفسیاتی معاونت فراہم کی جائے۔
پنجاب حکومت کے اس اقدام سے نہ صرف جیل کے نظام میں شفافیت اور بہتری آئے گی، بلکہ قید افراد کے اہل خانہ کو بھی ملاقاتوں میں سہولت ملے گی، جو کہ جیل کے انتظامات میں مثبت تبدیلیوں کی علامت ہے۔
Comments are closed.