سینیٹ اجلاس ہنگامہ خیز، ن لیگ و پیپلز پارٹی میں تناؤ، اپوزیشن کا واک آؤٹ، اجلاس ملتوی

سینیٹ اجلاس ہنگامہ خیز، ن لیگ و پیپلز پارٹی میں تناؤ، اپوزیشن کا واک آؤٹ، اجلاس ملتوی

اسلام آباد

عامر چوہدری

سینیٹ میں حکمراں جماعت مسلم لیگ (ن) اور اس کی اہم اتحادی جماعت پیپلز پارٹی کے درمیان اختلافات شدت اختیار کر گئے ہیں۔ پارلیمان کے ایوان بالا میں آج ہونے والے اجلاس کے دوران پیپلز پارٹی نے مسلم لیگ (ن) کے رویے کے خلاف شدید احتجاج کیا، جبکہ اپوزیشن جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو فلور نہ دیے جانے پر اپوزیشن نے واک آؤٹ کر دیا۔ کورم پورا نہ ہونے کی وجہ سے اجلاس کو ملتوی کرنا پڑا۔

اجلاس کی صدارت قائم مقام چیئرمین سینیٹ سیدال ناصر نے کی۔ جیسے ہی پی ٹی آئی کے سینیٹر سیف اللہ ابڑو کو فلور نہ دیا گیا، اپوزیشن نے شدید احتجاج کرتے ہوئے شور شرابہ کیا اور ایوان سے واک آؤٹ کر گئی۔ کورم کی نشاندہی پر ایوان میں مزید ہنگامہ آرائی دیکھنے میں آئی اور معاملہ یہاں تک پہنچا کہ چیئرمین اور اپوزیشن اراکین کے درمیان تلخ کلامی تک ہو گئی۔

دو مرتبہ گنتی کرانے کے باوجود کورم پورا نہ ہو سکا، جس کے باعث اجلاس ملتوی کرنا پڑا۔ اس صورت حال نے پارلیمانی ماحول میں کشیدگی کو مزید بڑھا دیا۔

اس موقع پر پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹر شیری رحمان نے جذباتی اور دو ٹوک مؤقف اختیار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک قدرتی آفات میں گھرا ہوا ہے، ایسے میں اتحاد کی ضرورت ہے نہ کہ ایک دوسرے کی تذلیل۔ معافی مانگنے سے عزت کم نہیں ہوتی بلکہ بڑھتی ہے۔ کسی صوبے کو ذاتی جاگیر نہ سمجھا جائے، اور صوبائی کارڈ کھیلنے سے گریز کیا جائے۔

شیری رحمان نے خبردار کیا کہ اگر مسلم لیگ (ن) نے پیپلز پارٹی سے معذرت نہ کی تو سینیٹ میں ان کی حمایت فار گرانٹڈ نہ سمجھی جائے۔

انہوں نے کہا کہ سینیٹ میں ہماری نشستیں سب سے زیادہ ہیں، ہم کچھ توڑنا نہیں چاہتے، مگر اپنی بات واضح انداز میں ضرور کریں گے۔

یہ بیان حکومتی اتحاد میں دراڑ کا اشارہ سمجھا جا رہا ہے، جو آنے والے دنوں میں پارلیمانی تعاون پر اثر ڈال سکتا ہے۔

Comments are closed.