اسلام آباد ( زورآور نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء شہباز گِل کے بغاوت پر اکسانے کے کیس میں ایک بار پھر سے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے گئے۔ معلومات کے مطابق سیشن کورٹ اسلام آباد میں بغاوت پراکسانے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، جہاں سیشن کورٹ کے جج طاہرعباس سِپرا نے کہا کہ شہبازگِل کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری دوبارہ جاری کیے جاتے ہیں، شہباز گِل جب اور جہاں بھی نظر آئیں تو انہیں گرفتار کرکے عدالت پیش کیا جائے۔بتایا گیا ہے کہ عدالت نے وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے شریک ملزم کے خلاف ٹرائل ختم کردیا، اس حوالے سے جج کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے شریک ملزم کے خلاف ٹرائل ختم کرنے کی ڈائریکشن دی ہے۔ شریک ملزم کی حد تک کیس میں ٹرائل ختم کیا جاتا ہے۔علاوہ ازیں عدالت کی جانب سے شہباز گل کو اشتہاری بھی قرار دیا جا چکا ہے، عدالت نے مسلسل عدم حاضری پر شہباز گل کو اشتہاری قرار دیا، جج طاہر عباس سپرا نے ریمارکس دئیے کہ شہباز گل کیخلاف اشتہاری کی کارروائی تب منسوخ ہو جب وہ ذاتی حیثیت میں پیش ہوں، شہباز گل 4 ہفتوں کا بتا کر ملک سے گئے تھے، انہوں نے چالاکیوں سے کام لینا شروع کر دیا ہے، انہیں ملک سے بھگا دیا گیا، اس پر سابق معاون خصوصی کے وکیل نے بتایا کہ ’میرا مؤکل بیماری کی وجہ سے بیرون ملک گیا وہ بھاگا نہیں ہے‘۔دورانِ سماعت ایف آئی اے اور نادرا نے شہباز گل کی جائیدادوں سے متعلق رپورٹ عدالت میں جمع کرائی، عدالت نے سابق معاون خصوصی کی 2 درخواستیں مسترد کر دیں، شہباز گل کی کیس کی کارروائی روکنے اور بذریعہ ویڈیو لنک حاضری کی درخواست مسترد کی گئی۔ یاد رہے کہ اس سے پہلے سیشن عدالت نے شہباز گل کا شناختی کارڈ بلاک کرنے اور انہیں فوری گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا، ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سپرا نے ایف آئی اے کو شہباز گل کو فوری گرفتار کرنے کا حکم دیتے قرار دیا کہ شہباز گل پاکستان میں جس ائیر پورٹ پر نظر آئیں، انہیں گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا جائے۔
Comments are closed.