سیالکوٹ پولیس کا بڑا کریک ڈاؤن، 24 اہلکار جرائم پیشہ عناصر سے روابط کے الزام میں برطرف

سیالکوٹ پولیس کا بڑا کریک ڈاؤن ، 24 اہلکار جرائم پیشہ عناصر سے روابط کے الزام میں برطرف

 سیالکوٹ

سیالکوٹ میں پولیس فورس میں کڑا احتساب شروع ہو گیا ہے، جس کے تحت 24 اہلکاروں کو جرائم پیشہ عناصر سے روابط کے الزام میں نوکری سے فارغ کر دیا گیا۔ ڈی پی او فیصل شہزاد کی قیادت میں ہونے والے اس کریک ڈاؤن کا مقصد سیالکوٹ پولیس میں شفافیت اور احتساب کو یقینی بنانا ہے۔

پولیس کے ترجمان کے مطابق برطرف ہونے والے اہلکاروں میں 3 سب انسپکٹرز، 4 اے ایس آئیز، 1 ہیڈ کانسٹیبل اور 17 کانسٹیبل شامل ہیں۔ ان اہلکاروں کے خلاف کارروائی اردل روم کی کارروائی کے دوران کی گئی، جس میں مجموعی طور پر 51 اہلکاروں کو محکمانہ سزائیں دی گئیں۔ ان میں سے 23 اہلکاروں کو جرائم پیشہ عناصر سے روابط رکھنے کی پاداش میں فارغ کیا گیا، جبکہ ایک اہلکار کو اسپیشل ڈیوٹی سے غیر حاضری کے جرم میں برخاست کیا گیا۔

دیگر اہلکاروں کو سروس ضبطی، تنخواہوں میں کٹوتی اور سنشور جیسی سزائیں دی گئیں۔ ڈی پی او فیصل شہزاد نے اس موقع پر کہا، “پولیس فورس میں کرپشن یا غفلت ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی، اور صرف وہ اہلکار جو دیانتدار اور خدمت گزار ہوں گے، فورس کا حصہ رہیں گے۔”

انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ میں سزا و جزا کا ایک مؤثر اور منصفانہ نظام موجود ہے، جو اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ پولیس فورس میں شفافیت اور احتساب کا عمل جاری رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدام سیالکوٹ پولیس میں موجود بدعنوانیوں کا خاتمہ کرنے اور عوام کے اعتماد کو بحال کرنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔

اس کریک ڈاؤن کو سیالکوٹ پولیس میں اصلاحات اور اندرونی احتساب کے عمل کو مزید مستحکم کرنے کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔

Comments are closed.