سندھ فنانس کمیٹی اجلاس ، 2 ارب 99 کروڑ روپے کے مختلف منصوبوں کی منظوری

سندھ فنانس کمیٹی اجلاس ، 2 ارب 99 کروڑ روپے کے مختلف منصوبوں کی منظوری

کراچی

سندھ کابینہ کی فنانس کمیٹی نے کراچی میں انفرااسٹرکچر کی بہتری، نئی سڑکوں کی تعمیر، واٹر اینڈ سیوریج کے مختلف منصوبوں کے حوالے سے 2 ارب 99 کروڑ روپے اور ڈسٹرکٹ ملیر کے 35 دیہات کو ایم نائین سپر ہائی وے کے پاس سے پانی کی فراہمی کی اسکیم سمیت مختلف منصوبوں کی منظوری دے دی۔

محکمہ اطلاعات سندھ کے ایکس اکاؤنٹ پر دستیاب تفصیلات کے مطابق سندھ کابینہ کی فنانس کمیٹی کا اہم اجلاس صوبائی وزرا سید ناصر حسین شاہ، سعید غنی اور ضیاء الحسن لنجار کی زیر صدارت منعقد ہوا، اجلاس میں تمام محکموں کے سیکریٹریز موجود تھے۔

اجلاس میں سیکرٹری فنانس نے مختلف محکموں کو ڈیولپمنٹ اور نان ڈیولپمنٹ فنڈز کی فراہمی کے حوالے سے ان محکموں کی درخواستوں سے اجلاس کو آگاہ کیا، اور اجلاس میں عوامی ریلیف کے منصوبوں میں مختلف سرکاری اداروں کو فنانس کے حوالے سے درپیش مسائل کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

صوبائی وزراء نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے وژن کے مطابق عوام کو ریلیف کی فراہمی کے لیے تمام اقدامات بروئے کار لائے جائیں۔

اجلاس میں خواتین کے لیے الیکٹرانک بائیک کی خریداری کے لئے محکمہ ٹرانسپورٹ کو 299 ملین روپے نان اے ڈی پی اسکیم کے تحت خریداری اور گڈاپ ٹاؤن ڈسٹرکٹ ملیر کے 35 دیہات کو ایم نائن سپر ہائی وے کے پاس سے پانی کی فراہمی کی اسکیم کی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں ریسکیو 1122 کے سیلاب زدہ علاقوں میں متعین کئے گئے ملازمین کی تنخواہوں کی ورلڈ بینک فنڈز سے ادائیگی کی منظوری دی گئ، اس کے علاوہ محکمہ صحت کے تحت ویکسینز کی خریداری کی منظوری دی گئی۔

فنانس کمیٹی کے اجلاس میں نوابشاہ سے سعید آباد تک سڑک کی تعمیر اور اس میں نوابشاہ تک سیم نالے کی تعمیر میں لاگت میں اضافے پر اے ڈی پی کی اسکیم 3332 میں منظوری دی گئی۔

اجلاس میں کے ڈی اے کے تحت کراچی میں انفرااسٹرکچر کی بہتری، نئی سڑکوں کی تعمیر، واٹر اینڈ سیوریج کے مختلف منصوبوں کے حوالے سے 2 ارب 99 کروڑ روپے اور محکمہ ورکس، کلچر اینڈ ٹوریزم، محکمہ قانون، انوائرمنٹ کلائمیٹ چینجز اینڈ کوسٹل ڈویلپمنٹ کے محکموں کی مختلف اسکیموں کی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں جن محکموں کے سیکریٹریز موجود نہیں تھے ان کے ایجنڈے کو آئندہ اجلاس تک موخر کرکے ہدایات دی گئی کہ جس محکمہ کا ایجنڈا شامل ہو اس کا سیکرٹری اجلاس میں لازمی موجود ہو۔

Comments are closed.