سہیل آفریدی کودہشت گردوں کی مدد کے لیے لایا گیا ہے ، عطا تارڑ

سہیل آفریدی کودہشت گردوں کی مدد کے لیے لایا گیا ہے ، عطا تارڑ

اسلام آباد

شمشاد مانگٹ

وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ تحریک انصاف انتشاری ٹولہ اور دہشت گردوں کا سہولت کار ہے، جیل میں بیٹھے شخص کے دور میں دہشت گردوں کو واپس لایا گیا اور اب سہیل آفریدی کو وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا امیدوار اس لیے نامزد کیا گیا ہے کہ وہ دہشت گردوں کی کھل کر سہولت کاری کرسکیں۔

خیال رہے کہ بانی پی ٹی آئی نے گزشتہ روز علی امین گنڈا پور کی جگہ ضلع خیبر سے رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہونے والے سہیل آفریدی کو وزیراعلی بنانے کی ہدایت کی تھی جس کے بعد علی امین گنڈا پور نے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے اپنے استعفیٰ گورنر کو بھیج دیا تھا۔

اسلام آباد میں آج وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر اختیار ولی کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہمارے شہدا کے لواحقین عظیم مرتبے پر فخر محسوس کرتے ہیں، قوم شہدائے وطن کو سلام پیش کرتی ہے، وزیراعظم اور فیلڈ مارشل شہدا کی نماز جنازوں میں شریک ہوئے، پاک سرزمین کے بہادر سپوتوں کے عزم اور جذبے کو سلام پیش کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک میں ایک انتشاری ٹولہ موجود ہے جو ملک کے امن وامان کو تباہ کرنا چاہتا ہے، جیل میں بیٹھے شخص (عمران خان) کے دور میں نیشنل ایکشن پلان کو ختم کرکے دہشت گردوں کو واپس لایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ آپریشن رد الفساد اور ضرب عضب کے دوران پوری قوم نے گواہی دی کہ ہمیں کامیابیاں حاصل ہوئیں، دہشت گردوں کو پسپائی پر مجبور کیا، انہیں جہنم واصل کیا گیا اور ملک میں امن قائم کیا گیا لیکن ان دہشت گردوں کو واپس لایا گیا اور آج دن تک سہولت کاری جاری ہے۔

وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کا پورا انتشاری ٹولہ دہشت گردوں کا سہولت کار ہے، عمران خان کے ماضی کے بیانات میں یہی کہا گیا کہ یہ اچھے لوگ ہیں، ان سے مذاکرات کرنے چاہیئیں اور واپس لانا چاہیے لیکن وہ لوگ بے گناہوں کو نہیں چھوڑتے، اسکول، مساجد میں حملے کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جیل میں بیٹھا شخص دہشت گردوں کا چیف اسپانسر ہے اور دہشت گردوں کو اس سے سہولت کاری ملتی ہے لیکن ملک میں عدم استحکام پیدا کرنے والے عناصر کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ سہیل آفریدی کو وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نامزد کیا گیا ہے، علی امین گنڈاپور سے رنجش یہ تھی کہ تم دہشت گردوں کی ٹھیک طریقے سے سہولت کاری نہیں کرپا رہے تھے اور ان کے خلاف کارروائی بند نہیں کرپا رہے تھے اور وہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی توقعات پر پورا نہیں اتر رہے تھے اس لیے انہیں عہدے سے ہٹایا گیا۔

عطا تارڑ نے دعویٰ کیا کہ عمران خان نے کہا کہ ایسا بندہ لاؤ جو اشتہاری مراد سعید کا قریبی ساتھی ہو اور دہشت گردوں کے حوالے سے بھی نرم گوشہ رکھتا ہو، سہیل آفریدی کو اس لیے لایا گیا کہ دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو مکمل طو پر سپورٹ اور پروموٹ کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں تحریک انصاف اور خیبرپختونخوا حکومت کو واضح کردوں، پاکستان کی سیکیورٹی پالیسی اسلام آباد میں بنتی ہے اور بنتی رہے گی، ملک کی سیکیورٹی پالیسی کابل میں نہیں بنے گی۔

انہوں نے کہا کہ آپ جیسا چاہتے ہیں ایسا ہرگز نہیں ہونے دیں گے کہ سیکیورٹی پالیسی کابل میں بنے اور دہشت گرد خیبرپختونخوا پر حاوی ہوجائیں، پچھلے 12 سال سے آپ کی حکومت کے باوجود صوبے میں دہشت گردی عروج پر ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ لندن کی عدالت کے فیصلے سے پی ٹی آئی کا بیانیہ پٹ گیا، یہ کس منہ سے اب دنیا کے مختلف کونوں میں بیٹھے انتشار پسند ریاست پاکستان یا فوج کے خلاف بات کریں، اس فیصلے کے بعد ان کے پاس کوئی جواز نہیں بچا، پاکستان سمیت لندن کی عدالتوں میں بھی انہیں شکست ہوئی۔

یاد رہے کہ آج برطانوی عدالت نے یوٹیوبر عادل راجا کے بریگیڈر ریٹائرڈ راشد نصیر کے خلاف الزامات بے بنیاد قرار دیتے ہوئے ان پر 50 ہزار پاؤنڈ جرمانہ عائد کر دیا۔

انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کی انٹیلی جنس کمانڈ پنجاب کے سابق سربراہ نے لندن میں مقیم عادل فاروق راجا کے خلاف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر مبینہ طور پر ہتک عزت کی مہم چلانے پر مقدمہ دائر کیا تھا، درخواست گزار افسر نے معافی، ہرجانے اور ہتک آمیز بیانات واپس لینے کا مطالبہ کیا تھا۔

وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر اختیار ولی خان نے اس موقع پر کہا کہ علی امین گنڈا پور کو 2 خواتین کی وجہ سے فارغ کیا گیا، بشریٰ بی بی اور علیمہ خان کی وجہ سے انہیں ہٹایا گیا ۔

ان کا کہنا تھا کہ لگتا ہے کہ علی امین کے بعد اب بیرسٹر گوہر کی باری ہے، پی ٹی آئی خیبرپختونخوا سے شروع ہوکر وہیں ختم ہوجائے گی، عمران خان نے ایک ہی بات پڑی ہے میں نے ریاست سے ٹکر لینی ہے، پاکستان اور فوج کو بدنام کرنا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی تبدیلی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ علی امین گنڈا پور کی جگہ سہیل آفریدی وزیراعلیٰ کے امیدوار ہوں گے۔

سلمان اکرم راجا نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا تھا کہ علی امین گنڈاپور نے علیمہ خان پر سنگین الزامات لگائے تھے، انہوں نے علیمہ خان پرپارٹی میں تقسیم کاالزام عائد کیا تھا۔

دریں اثنا علی امین گنڈا پور نے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا تھا کہ عمران خان کے حکم پر وزارت اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے رہا ہوں۔

انہوں نے کہا تھا کہ وزیراعلی کی پوزیشن بانی پی ٹی آئی کی امانت تھی، یہ امانت ان کو واپس کر کے اپنا استعفی دے رہا ہوں، تاہم سہیل آفریدی کو میری مکمل حمایت اور سپورٹ حاصل ہوگی اور ہم عمران خان کی رہائی اور پارٹی پالیسی کے لیے ایک ہوکر آگے بڑھیں گے۔

Comments are closed.