عمران خان سے ملاقات کا معاملہ، توہین عدالت کی درخواست کیلئے سہیل آفریدی کا اسلام آباد ہائیکورٹ کو خط

عمران خان سے ملاقات کا معاملہ، توہین عدالت کی درخواست کیلئے سہیل آفریدی کا اسلام آباد ہائیکورٹ کو خط

پشاور

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی و سابق وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے حکم پر عملدرآمد نہ کیے جانے پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے توہین عدالت کیس دائر کرنے کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ کو خط لکھ دیا۔

سہیل آفریدی نے ایڈووکیٹ جنرل کے ذریعے اسلام آباد ہائی کورٹ کو خط ارسال کیا، جس میں مؤقف اپنایا گیا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیراعلیٰ کی بانی سے ملاقات کروانے کا حکم دیا تھا لیکن اس کے باوجود جیل انتظامیہ نے وزیراعلیٰ کو ملنے کی اجازت نہیں دی۔

خط میں کہا گیا کہ توہین عدالت کا کیس دائر کرنے کے لیے حکم نامے کی تصدیق شدہ نقل فراہم کی جائے، جس کے لیے درخواست پہلے ہی جمع کرائی جا چکی ہے لیکن تاحال تصدیق شدہ نقل فراہم نہیں کی گئی۔

یاد رہے کہ 23 اکتوبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ  نے اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ کو ہدایت کی تھی کہ وہ عدالتی حکم پر عملدرآمد کرے، جس کے تحت سابق وزیرِ اعظم عمران خان سے ہفتے میں دو بار ملاقاتوں کا شیڈول بحال کیا گیا تھا۔

تاہم عدالتی حکم کے باوجود وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سمیت دیگر رہنماؤں کو ملاقات نہیں کرنے دی گئی تھی، جس پر انہوں نے اڈیالہ جیل کے باہر دھرنا دیا تھا اور عمران خان سے ملاقات کیے بغیر واپس روانہ ہوگئے تھے۔

آج، پشاور بار میں تقریب سے خطاب کے دوران سہیل آفریدی نے کہا تھا کہ بطور وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پارٹی چیئرمین سے ملنا چاہتا تھا لیکن اسلام آباد ہائی کورٹ کے 3 ججز کے حکم کے باوجود ایک حوالدار نے مجھے روک لیا۔

مزید کہا تھا کہ یہ عدلیہ کی کمزوری ہے کہ ججز کا حکم ایک حوالدار ردی کی ٹوکری میں پھینک دیتا ہے، فیصلے نہ ماننے پر ججز کو سامنے آنا چاہیے، ہم سب ان کا ساتھ دیں گے۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ کو لکھے گئے خط میں مزید کہا گیا کہ قانون کی پاسداری کے لیے کیس کو آگے بڑھانے کی خاطر حکم نامے کی کاپی درکار ہے، آج کی تاریخ تک ہمیں حکم نامے کی کوئی کاپی تاحال موصول نہیں ہوئی۔

Comments are closed.