ریلوے امور پر پیش رفت میں تعطل، وزیر ریلوے کی غیر حاضری پر کمیٹی کا وزیراعظم کو آگاہ کرنے کا فیصلہ

ریلوے امور پر پیش رفت میں تعطل، وزیر ریلوے کی غیر حاضری پر کمیٹی کا وزیراعظم کو آگاہ کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد 

شمشاد مانگٹ

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ریلویز نے وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی کی مسلسل غیر حاضری پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وزیرِ اعظم کو تحریری طور پر خط لکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ریلویز کے جام سیف اللہ خان کی زیرِ صدارت اجلاس میں وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی کی مسلسل غیر حاضری پر شدید برہمی کا اظہار کیا گیا اور کمیٹی نے وزیرِ اعظم کو تحریری طور پر خط لکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

جام سیف اللہ خان نے کہا کہ محکمہ ریلوے اور وفاقی وزیر کا رویہ بالکل غیر سنجیدہ ہے اور وزارت ریلوے پارلیمانی کمیٹی کے ساتھ مکمل تعاون نہیں کر رہی۔

اجلاس کے دوران حکومتی رکن سینیٹر ناصر بٹ نے بھی وفاقی وزیر پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حنیف عباسی پارلیمانی کمیٹی کو سنجیدہ نہیں لیتے اور ان کی مسلسل غیر حاضری کسی صورت قابلِ قبول نہیں۔

سینیٹر شہادت اعوان نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ محکمہ ریلوے کی 3 ہزار 598 ایکڑ زمین سے متعلق 2018 کی ایف آئی آر، آڈٹ رپورٹ اور سرکاری ریکارڈ میں واضح تضادات موجود ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ زمین کی سرکاری مالیت 4 ارب 46 کروڑ روپے، جب کہ مارکیٹ ویلیو 80 ارب روپے سے زائد بنتی ہے۔

سینیٹر شہادت اعوان نے یہ بھی کہا کہ محکمہ ریلوے نے کمیٹی کو غلط ریکارڈ فراہم کیا، جس پر معاملہ استحقاق کمیٹی کو بھیجا گیا ہے۔

ان کے مطابق ریلوے کی زمینوں پر بڑے پیمانے پر قبضے کے کیسز ملک گیر سطح پر موجود ہیں، اور ریلوے کے اپنے افسران بھی ان کرپشن کے معاملات میں ملوث ہیں۔

سینیٹر کامل علی آغا نے کہا کہ جب محکمہ ریلوے خود ہی کہتا ہے کہ ایسا کچھ موجود نہیں، تو پھر کارروائی کس بنیاد پر ہوگی؟

اجلاس میں موجودہ آئی جی ریلویز کی جانب سے بہتر جوابات دینے پر کمیٹی نے ان کا شکریہ ادا کیا، تاہم ارکان نے واضح کیا کہ ریلوے کی زمینوں پر قبضوں اور مالی بے ضابطگیوں کے معاملات کو ہرگز نظر انداز نہیں کیا جائے گا۔

Comments are closed.