سپریم کورٹ ، جسٹس طارق محمود جہانگیری کو عدالتی امور کی انجام دہی سے روکنے کا حکم معطل

سپریم کورٹ ، جسٹس طارق محمود جہانگیری کو عدالتی امور کی انجام دہی سے روکنے کا حکم معطل

اسلام آباد

شمشاد مانگٹ

سپریم کورٹ آف پاکستان نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو کام سے روکنے کے حکم کو معطل کرتے ہوئے کیس کی سماعت آج (منگل) تک ملتوی کر دی ہے۔ عدالت نے اٹارنی جنرل، ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد اور دیگر فریقین کو نوٹسز جاری کر دیے ہیں۔

سپریم کورٹ آمد کے موقع پر صحافی نے جسٹس طارق محمود جہانگیری سے کراچی یونیورسٹی کی جانب سے ایل ایل بی ڈگری کی منسوخی سے متعلق سوال کیا۔ جس پر جسٹس جہانگیری نے مختصر جواب میں کہا “حیرت کی بات ہے کہ 34 سال بعد ڈگری منسوخ کر رہے ہیں، دنیا کی تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا”۔

جسٹس جہانگیری نے مزید بتایا کہ انہوں نے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی ہے۔

سپریم کورٹ میں ہونے والی سماعت کے دوران جسٹس امین الدین اور جسٹس جمال خان مندوخیل پر مشتمل بینچ نے معاملے کا جائزہ لیا۔ سماعت کے اختتام پر ججز کے درمیان مختصر مشاورت کے بعد عدالت نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم نامے کو معطل کرنے کا فیصلہ سنایا، جس کے تحت جسٹس طارق محمود جہانگیری کو جوڈیشل ورک سے روکا گیا تھا۔

یہ حکم اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کی سربراہی میں قائم بینچ کی جانب سے دیا گیا تھا۔ جس میں مبینہ جعلی ڈگری کے الزام پر ایڈووکیٹ میاں داؤد کی دائر کردہ درخواست پر کارروائی جاری ہے۔

واضح رہے کہ 26 ستمبر 2025 کو جامعہ کراچی نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ایل ایل بی ڈگری کو منسوخ کر دیا تھا، جس پر قانونی اور عدالتی حلقوں میں بحث چھڑ گئی ہے۔ معاملہ اب سپریم کورٹ میں زیرِ سماعت ہے اور اس کے آئندہ فیصلے پر ملک بھر میں گہری نظر رکھی جا رہی ہے۔

Comments are closed.